منگل کے روز جیوترادتیہ سندھیا نے کانگریس سے اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔ اور منگل کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیارکرلی
نئی دہلی۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں حملہ کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام عائد کیاکہ وہ ”منتخب کانگریس حکومت کو گرانے میں“ مصروف تھے اور وزیراعظم کا دفتر عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں آنے والی گرواٹ سے صارفین کومستفید کرنا بھول گیا۔
مذکورہ ٹوئٹ جیوترادتیہ سندھیاکے کانگریس سے استعفیٰ دینے کے ایک روز بعد کیاگیاہے۔
کانگریس لیڈرنے ٹوئٹ کیاکہ”ہائے پی ایم او انڈیاجب آپ منتخب کانگریس حکومت کو گرانے میں مصرو ف رہے‘ آپ اس جانب توجہہ دینے میں قاصر رہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں 35فیصد کی کمی ائی ہے۔
کیا آپ اس کافائدہ ہندوستانیوں کو فی لیٹر پٹرول کی قیمت 60روپئے سے کرسکتے ہیں؟جو منجمد معیشت میں ایک ابھار کی وجہہ بنے گا“
Hey @PMOIndia , while you were busy destabilising an elected Congress Govt, you may have missed noticing the 35% crash in global oil prices. Could you please pass on the benefit to Indians by slashing #petrol prices to under 60₹ per litre? Will help boost the stalled economy.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 11, 2020
چہارشنبہ کے روز بی جے پی صدر جے پی نڈا کی موجودگی میں سندھیا نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ سندھیا کے اقدام پر کانگریس مسلسل بی جے پی کو نشانہ بنارہی ہے۔
پارٹی کے آسام سے ایم پی گوراؤ گوگوئی نے کہا ہے کہ یہ بی جے پی کی معاشی معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
گوگوئی نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ ”معاشی بحران کے وقت میں مذکورہ بی جے پی کی ترجیحات مستحکم حکومت کوگرانے کی ہے۔
ایسا لگ رہا ہے کہ پارٹی کو معاشی معاملات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
بی جے پی کی کارستانی ہم نے کرناٹک میں دیکھی ہے‘ اگر ایم پی میں لوگ بی جے پی کوپسند کرتے تو اس کوووٹ دیتے تھے“۔
کانگریس صدر سونیاگاندھی کو روانہ کردہ اپنے مکتوب میں سندھیا نے لکھا ہے کہ ”چونکہ میرا مقصد اور منشاء ویسی ہے جیسا پہلے سے رہی ہے‘ ملک او ریاست کی عوام کی خدمت‘ میرا یہ ماننا ہے کہ اس پارٹی میں رہ کر میں ایسا کرنے سے قاصر ہوں“۔
منگل کے روز سندھیا نے سب سے پہلے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور بعد میں دونوں 7لوک کلیان مارگ میں وزیراعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ پر پہنچے۔
پارٹی کے ایک سینئر منتظم نے کہاکہ سندھیا کی بی جے پی میں شمولیت کے بعد بی جے پی کے ریاست مدھیہ پردیش میں 2018کے دوران کھوئے ہوئے اقتدار پر واپسی کے حالات بن گئے ہیں