سپریم کورٹ کو پانچ نئے جج مل گئے

,

   

سپریم کورٹ کے ججوں کی منظور شدہ تعداد34کے مقابلے میں 32ہوگئی ہے۔
نئی دہلی۔پیر کے روز سپریم کورٹ کو پانچ نئے جج مل گئے ہیں۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے جسٹس پنکج متھل‘ سنجے کرول‘ پی وی سنجے کمار‘ احسن الدین امان اللہ او رمنوج مشرا کو سپریم کورٹ کے ججوں کی حیثیت سے حلف دلایاہے۔

اسی کے ساتھ سپریم کورٹ کے ججوں کی منظور شدہ تعداد34کے مقابلے میں 32ہوگئی ہے۔حلف برداری تقریب میں سپریم کورٹ کے ججوں‘ وکلاء او رنئے ججوں کے افراد خاندان نے شرکت کی۔

ججوں کے تقررات کے متعلق عدلیہ اور مرکز کے درمیان میں طویل جدوجہد کے بعد ہفتہ کے روز سپریم کورٹ کے ججوں کے تقرر کے لئے پانچ ججوں کے ناموں کو قطعیت دی گئی ہے۔

حال ہی میں ائینی منتظمین بشمول وزیر قانون کرن رججو نے ججوں کے تقرر کے متعلق کالجیم نظام پر سوال اٹھایاتھا‘ جس کو ججوں کی تقرری میں حکومت کی جانب سے بڑا موقف رکھنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیاہے۔

جمعہ کے روز اٹارنی جنرل وینکٹ رامانی نے سنجے کشن کاؤل او رابھئے ایس اوکا پر مشتمل ایک بنچ کو جانکاری دی تھی کہ پانچ ججوں کے ناموں کو بہت جلد قطعیت دی جائے گی۔

سنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے مرکز کو عدالت عظمیٰ کے کالجیم کی جانب سے سفارش کردہ ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلہ پر کلیئرنگ میں تاخیر پر انتباہ دیاتھا اور متنبہ کیاتھا کہ اس سے ایڈمنسٹریشن اور عدالتی شعبے دونوں پر اثر پڑیگا۔

بنچ نے کہاکہ ”ہمیں ایسا موقف اختیار کرنے پر مجبور نہ کریں جو بہت تکلیف دہ ہو“ او رمزیدکہاکہ اگر ججوں کے تبادلے کو التوا میں رکھا جاتا ہے یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

پچھلے سال 13ڈسمبر کو چھ رکنی کالجیم نے جسٹس میتھل‘ چیف جسٹس راجستھان ہائی کورٹ(پیرنٹ ہائی کورٹ الہ آباد)جسٹس کرول چیف جسٹس پٹنہ ہائی کورٹ(پی ایچ سی۔ ہماچل پردیش) جسٹس کمار چیف جسٹس منی پور ہائی کورٹ(پی ایچ سی۔ تلنگانہ)جسٹس امان اللہ جج پٹنہ ہائی کورٹ او رجسٹس مشرا جج الہ آباد ہائی کورٹ کے ناموں کی سفارش کی تھی۔

کالجیم نے 31جنوری کو جسٹس راجیش بندال‘ چیف جسٹس الہ آباد ہائی کورڈ او رجسٹس اروند کمار چیف جسٹس گجرات ہائی کورٹ کے عدالت عظمی کے ججوں کے طور پر ترقی دینے کی سفار ش کی تھی۔ مرکزی حکومت کی جانب سے یہ سفارشات اب تک زیر التوا ء ہیں۔