سکریٹریٹ میں عبادت گاہوں کے تحفظ کی مہم ،انہدام کے خلاف کانگریس قائدین کا احتجاج

,

   

شہر اور اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد مظاہرے،دوبارہ تعمیر تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان: عبداللہ سہیل
حیدرآباد۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی میناریٹی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے سکریٹریٹ کے احاطہ میں دو مساجد اور ایک مندر کے انہدام کے خلاف آج ریاست کے مختلف حصوں میں احتجاج منظم کیا گیا۔ صدرنشین میناریٹی ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل کی قیادت میں کانگریس قائدین نے نماز جمعہ کے بعد مساجد کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ عبداللہ سہیل نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے سکریٹریٹ میں عبادت گاہوں کے انہدام کی ہدایت دیتے ہوئے سنگین جرم کیا ہے۔ توہم پرستی کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا۔ حکومت کے فیصلہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ مسلمانوں اور ہندوؤں کے جذبات کا کوئی احترام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی جانب سے مساجد کو کسی اور مقام پر منتقل کرنے سے متعلق چیف منسٹر کے تیقن کو قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ شریعت کے مطابق مسجد تاقیامت مسجد رہتی ہے اور اس کا موقف تبدیل کرنے کا کسی کو اختیار نہیں۔ چیف منسٹر نے دکھاوے کیلئے عبادت گاہوں کے انہدام پر معذرت خواہی کی۔ کانگریس قائد نے کہا کہ چیف منسٹر کو مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ دہی کی عادت ہوچکی ہے۔ 12 فیصد تحفظات کا وعدہ آج تک پورا نہیں ہوا۔ بی جے پی کی خفیہ تائید کرتے ہوئے نریندر مودی حکومت کے فیصلوں کی تائید کی گئی جن میں طلاق ثلاثہ، این آر سی اور سی اے اے شامل ہیں۔ مساجد کے انہدام کے ذریعہ مسلمانوں کو دھوکہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مساجد میں مقدس کتابوں کے موقف کے بارے میں وضاحت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی عبادت گاہوں کی اسی مقام پر دوبارہ تعمیر تک سکریٹریٹ کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گی۔ عیدالاضحی کے بعد احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نماز جمعہ کے بعد عادل آباد و دیگر اضلاع میں میناریٹی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے مساجد کے روبرو خاموش احتجاج منظم کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر مسجد کی دوبارہ تعمیر کے سلسلے میں مسلمانوں کو گمراہ کررہے ہیں ۔ سکریٹریٹ میں دو مساجد شہید کی گئیں اور چیف منسٹر کسی اور مقام پر ایک مسجد کی تعمیر کی تیاری کررہے ہیں ۔