سکندرآباد کی مندر میں توڑ پھوڑ کرنے والا خاطی گرفتار ، پولیس کی تصدیق

   

پرسنالیٹی ڈیولپمنٹ کورس میں شرکت کیلئے آنے والوں کو بدنام کرنے کی سازش ، سوشیل میڈیا پر غلط تشہیر

حیدرآباد ۔ 16 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : سکندرآباد کی مندر میں توڑ پھوڑ سے پیدا شدہ حالات کے دوران پولیس نے خاطی کی گرفتاری کی تصدیق کردی اور اس کی شناخت کو بھی پولیس نے ظاہر کردیا ہے ۔ گذشتہ اتوار سے جاری کشیدہ حالات کے دوران پولیس اس علاقہ میں سخت چوکسی اختیار کئے ہوئے ہیں اور آج نارتھ زون کے علاقہ میں موجود تمام ہوٹلس ، لارڈج کے مالکین کا اجلاس طلب کیا گیا اور تمام کو پابند کردیا گیا کہ وہ کسی بھی غیر مقامی کو شیلٹر دیتے وقت چوکسی کا خاص خیال رکھیں ۔ یاد رہے کہ میٹرو پولیس ہوٹل گوپال پورم میں خاطی شخص مقیم تھا ۔ اور واقعہ کے فوری بعد پولیس نے اس ہوٹل میں موجود تمام افراد کا تخلیہ کروایا تھا جس کی سوشیل میڈیا پر یہ کہتے ہوئے تشہیر کی گئی اور غلط و بے بنیاد افواہ کو پھیلایا گیا کہ مندر میں توڑ پھوڑ بڑی سازش کا حصہ ہے اور 150 افراد اس کے لیے جمع ہوئے ہیں ۔ دراصل یہ 150 افراد پرسنالیٹی ڈیولپمنٹ کے ایک ماہ طویل کورس کے لیے جمع ہوئے تھے اور ہوٹل میٹرو پولیس کے 50 کمرے ان کے لیے مختص تھے اور خاطی 30 سالہ سلمان سلیم ٹھاکر عرف سلمان ساکن ممبرا ممبئی بھی اکٹوبر کے شروع میں اس کورس میں شرکت کے لیے آیا تھا ۔ جو پیشہ سے بی ای کمپیوٹرس کا گریجویٹ تھا ۔ سلمان ٹھاکر کے خلاف ممبئی کے ارے سب مبئی اور میرا روڈ پولیس اسٹیشن میں اس طرح کے دو مقدمات درج ہیں ۔ پولیس کے مطابق سلمان ٹھاکر سوشیل میڈیا پر سرگرم رہتا تھا اور پولیس کے مطابق وہ ذاکر نائک کو بہت زیادہ سنتا ہے ۔ جہاں حیدرآباد میں منور الزماں محمد کفیل احمد کی جانب سے منعقدہ پرسنالیٹی ڈیولپمنٹ پروگرام میں تربیت کے لیے آیا تھا ۔ ڈپٹی کمشنر نارتھ زون حیدرآباد سٹی پولیس محترمہ رشمی پیرمل نے آج نارتھ زون کے تمام لارڈجس ، ہوٹل اور ریسٹورنٹ مالکین ، ذمہ داروں کو طلب کرتے ہوئے انہیں پابند کیا اور اس علاقہ میں خصوصی چوکسی اختیار کرلی ہے ۔۔ ع