سکھ افیسر کو بی جے پی کارکنوں کی جانب سے ”خالستانی“ پکارنے پر مشتمل ویڈیو ہوا وائرل‘ ہنگامہ کا بنا سبب

,

   

مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے اپنے ایکس اکاونٹ پر یہ ویڈیو پوسٹ کیا اور واقعہ کی مذمت کی ہے۔
مغربی بنگال بی جے پی کارکنوں ا یک ویڈیو ان لائن وائرل ہورہا ہے جس میں پگڑی باندھے ایک ائی اے ایس افیسر کو وہ ”خالستانی“ پکاررہے ہیں‘ منگل 20فبروری کے روز پیش ائے اس واقعہ سے ہنگامہ برپاہوگیاہے۔

مذکورہ افیسر جسپریت سنگھ جس کو مغربی بنگال کے دھماکھلی میں تعینات کیاگیا تھا تاکہ مغربی بنگال کے اپوزیشن لیڈر سویندھو ادھیکاری کو شمالی24پرگنا ضلع میں سندیشکھلی کا دورہ کرنے سے روکاجاسکے اور بھگوا پارٹی کے کارکنوں کے ایک گروپ کے مبینہ طورپر اس پر ”خالستانی“ پکارنے پر ناراضگی کا اظہار کیاہے۔

اہلکار کو ”اپنی پگڑی کی وجہہ سے خالستانی“ کہے جانے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے اور کہاکہ اس طرح کے تبصرے ان کے مذہب کے لئے ”ناقابل قبول“اور ”بے عزتی“ ہیں۔

انہوں نے پوچھا کہ کیا اگر وہ پگڑی نہ پہنتے تو کیاانہیں خالستانی کہاجاتا‘اس بات پر زوردیاکہ ان کی مذہبی شناخت یا عقائد اوروابستگیوں کو قیاس ارائیاں کے لئے استعمال نہیں کیاجانا چاہئے۔شدید تبادلے خیال کے دوران ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ”میں آپ کے عقیدے پر بات نہیں کررہاہوں۔میری بھی نہ کریں۔

تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھ پر خالستانی کا لیبل لگانے کی! تمہاری سطح یہی ہے؟“۔


ممتا بنرجی نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا
مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے اپنے ایکس اکاونٹ پر یہ ویڈیو پوسٹ کیا اور واقعہ کی مذمت کی ہے۔
ویڈیو کے ساتھ انہوں نے واقعہ کی مذمت بھی کی ہے۔

بدسلوکی سے بی جے پی کا انکار
بی جے پی نے اپنے کیڈر کے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا اور مذکورہ پولیس افیسر پر’ذمہ داریاں نبھانے میں ناکامی“کا الزام لگایا۔

بی جے پی لیڈر اگنی مترا پاؤل نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”کسی نے بھی خالستانی لفظ سے ان کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی ہے۔

وہ ایک مسئلہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مذکورہ پولیس افیسر ائین کے مطابق اپنی ڈیوٹی انجام نہیں دے رہا تھا“۔

ٹی ایم سی ذرائع نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ سکھ کمیونٹی کے لوگ نے ”خالستانی“ فقرے کے خلاف کلکتہ میں مرلی دھرلین پر واقعہ بی جے پی ریاستی ہیڈ کواٹرس کے گھیراؤ کی تیاری کرلی ہے۔