قبائیلی 10اراکین اسمبلی نے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ 3مئی کے روز فرقہ وارانہ تشدد رونما ہونے کے بعد سے وہ چیف منسٹر بیرن سنگھ سے رابطہ میں نہیں ہیں۔
امپال۔ دو منسٹران کے بشمول10قبائیلی اراکین اسمبلی جو منی پور میں قبائیلیو ں کے لئے ایک علیحدہ ایڈمنسٹریشن کی مانگ کررہے ہیں نے سکیورٹی وجوہات کا حوالہ دیکر 29اگست سے شروع ہونے والے اسمبلی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیاہے۔
دو وزراء لیٹ پاؤ ہاؤ کیپ اور نیچما کیپ گن ہیں۔ چیف منسٹر بیرن سنگھ کی قیادت والی 12ممبر س کی کونسل برائے وزیرمیں کیپ گن واحد خاتون وزیر ہیں۔
سینئر قبائیلی لیڈر اور ترجمان برائے انڈیجنیس قبائیلی لیڈرس فورم(ائی ٹی ایل ایف) گنزا والزونگ نے کہاکہ قبائیلی منسٹران‘ اراکین اسمبلی کے ساتھ ساتھ عاعم عوام ریاستی کی درالحکومت میتیوں کے زیر اثر امپال کا دورہ کرنے سے خوفزدہ ہیں۔
اپوزیشن کانگریس کے بشمول مختلف شعبوں کی مانگ کے بعد اہم اسمبلی اجلاس منعقد کیاجارہا ہے تاکہ 3مئی سے ریاست میں پھوٹ پڑنے والے نسلی تشدد کے واقعات کی جانچ پر تبادلہ خیال کیاجاسکے۔
منی پور میں پیش انے والی نسلی تشدد کے واقعات میں اب تک 160لوگ مارے گئے ہیں جبکہ 600سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مئی 12کے بعد سے دس اراکین اسمبلی جس میں برسراقتدار بی جے پی کے سات ممبرس ہیں نے قبائیلیوں کے لئے علیحدہ ایڈمنسٹریشن کی مانگ کررہے ہیں۔