سی اے بی او راین آر سی ایک سکہ کے دورخ۔ ممتا بنرجی

,

   

چہارشنبہ کے روز مذکورہ سی اے بی کو مرکزی کابینہ کی منظوری حاصل ہوگئی ہے
کلکتہ۔مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز کہاکہ یہ شہریت (ترمیم) بل‘ سی اے بی اور نیشنل راجسٹرار برائے شہریت(این آرسی) ایک ہی سکہ کے دورخ ہیں اور وہ ریاست میں اس کے نفاذ کی منظوری ہرگز نہیں دیں گی۔

اپنی تقریر میں بنرجی نے کہاکہ ”سی اے بی اور این آرسی ایک ہی سکہ کے دورخ ہیں۔ مغربی بنگال میں ہم سی اے بی کے نفاذ کی منظوری نہیں دیں گے۔

ہم اپنی سیاسی جماعتوں پر زوردیتے ہیں کہ وہ سی اے بی کی ہر گز حمایت نہ کریں“۔انہوں نے کہاکہ ہماری ترنمول کانگریس فسادات کی سیاستوں پر یقین نہیں رکھتی ہے۔

ٹی ایم سی نے کبھی بھی ائین اور عوام کے خلاف فیصلہ نہیں لیاہے۔

ممتا نے مزیدکہاکہ ”میں ہر چیز کی قربانی دی سکتی ہوں مگر اپنے نظریات کی قربانی نہیں دے سکتی۔ہم لوگوں کو تقسیم نہیں کرتے۔ ہر روز ہم ہندو اور مسلمان سنتے ہیں۔اب وہ گھسپٹیا کا لفظ استعمال کررہے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ یہ ان کے لئے دوسری آزادی کی جنگ ہے اور وہ مغربی بنگال میں سی اے بی کے نفاظ کی منظوری ہرگز نہیں دیں گی۔

ملک میں پیاز کی بڑھتی قیمت پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ممتا نے کہاکہ قیمتوں میں اضافہ مرکز کا مسئلہ ہے مگر حکومت صرف این آر سی اور سی اے بی پر وقت گذار رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ”ایک یونین منسٹر نے کہہ رہی ہیں وہ پیاز اورلہسن نہیں کھاتی ہیں۔ ہم نے مرکز سے 200ایم ٹی پیاز طلب کی تھی۔

این اے بی اے آر ڈی نے ہمیں 20ایم ٹی پیاز دی جبکہ 10ایم ٹی پیاز ناکارہ نکلی۔ حکومت این آر سی او رسی اے بی پر خرچ کررہی ہے“۔

چہارشنبہ کے روز مرکزی کابینہ نے سی اے بی کو منظوری دی ہے۔ جس کے ذریعہ پاکستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان کے اقلیتوں کو جو اپنے ہی ملک میں ظلم وزیادتیوں کا شکار ہیں ہندوستان کی شہریت دینے کی تیاری کی جارہی ہے۔