نئی دہلی۔ دہلی پولیس کی جانب سے منگل کے روز شاہین باغ میں فائرینگ کرنے والے کا اروند کجریوال کی پارٹی سے بتائے جانے کے بعد بی جے پی او رعام آدمی پارٹی میں لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے‘ مگر گھر والوں نے دہلی پولیس کے اس دعوی کو مسترد کردیاہے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس(کرائم برانچ) راجیش داؤ نے رپورٹرس کو بتایاکہ کپل بائسالہ اور ان کے والد نے 2019کی ابتداء میں عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
مذکورہ پولیس افیسر نے کہاکہ بائیسالہ کا موبائیل فون ضبط کرلیاگیا ہے اور پولیس عام آدمی پارٹی میں اس کی اور اس کے والدکی شمولیت کی تفصیلات اور واٹس ایپ ڈاٹا کی بازیابی انجام دے رہا ہے۔
دہلی پولیس نے بائسالہ کی عام آدمی پارٹی لیڈران اور والینٹرس کے ہمراہ تصویریں بھی جاری کیں۔
دہلی پولیس کے دعوی کے فوری بعدمذکورہ بی جے پی نے عام آدمی پارٹی پر برہمی کا اظہار کیا اور اروند کجریوال پر ملک کی سالمیت سے کھلواڑ کرنے کا الزام عائد کیا۔
Sources: The Crime Branch has found certain pictures on the mobile phone of Kapil Gujjar, who opened fire in Shaheen Bagh area on February 1. In these pictures, Kapil can be seen with AAP leaders such as Atishi and Sanjay Singh. pic.twitter.com/BKXifhTE7K
— ANI (@ANI) February 4, 2020
بی جے پی صدر جے پی نڈا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ”میں کجریوال سے واضح کردینا چاہتاہوں کہ یہ ملک کسی بھی الیکشن سے بڑا ہے‘ کوئی بھی حکومت اور ملک اسکی سالمیت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے کو معاف نہیں کرے گا۔دہلی کی عوام اس کامنھ توڑ جواب دے گی“
تاہم مذکورہ عآپ نے دہلی پولیس کی پس پردہ منشاء او روقت پر سوال کھڑا کئے اور کہاکہ وہ الیکشن کمیشن کے پاس ڈی سی پی کے خلاف رجوع ہوں گے۔
عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ نے استفسار کیاکہ”انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے اور ڈی سی پی کرائم برانچ راجیش داؤ یہ کہہ رہے کہ عام آدمی پارٹی ممبرس کے فوٹو ز ملے ہیں اورہم جانچ کررہے ہیں کہ کتنے لوگ اس سازش میں ملوث ہیں
۔ کیاامیت شاہ نے راجیش داؤ کو یہ چیزیں بیان کرنے کے لئے کہا ہے؟کس کی ہمت پر انہوں نے ایسا کرنے کی جرات کی ہے“۔سنگھ نے یہ جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی ہے کہ داؤ نے کیوں یہ دعوی کیاہے کہ عآ پ سے شوٹر کاتعلق ہے جبکہ معاملہ اب بھی زیر تحقیقات ہے۔
سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ ”راجیش داؤ کے خلاف ہم الیکشن کمیشن سے آج شکایت کریں گے“۔ قبل ازیں سنگھ نے الزام عائد کیاتھا کہ واقعہ ”بی جے پی کی سازش“ کاحصہ ہے اور ”پارٹی کی اوجھی سیاست کی ایک مثال ہے“۔
درایں اثناء بائیسالہ کے گھر والوں نے پولیس کے دعووؤں کو مسترد کرتے ہوئے کسی بھی سیاسی پارٹی سے وابستگی ہونے کا انکار کیاہے۔ بائیسالہ کے چچا فاتیش سنگھ نے کہاکہ ”میں نہیں جانتا کہ کہاں سے یہ تصویریں گشت کررہی ہیں۔
میرے بھتیجے کپل کی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں ہے اورنہ ہی فیملی کے کسی بھی ممبر کا تعلق سیاسی پارٹی سے ہے۔
سال 2008میں میرے بھائی اور کپل کے والد گاجی سنگھ نے بہوجن سماج پارٹی سے اسمبلی الیکشن لڑا تھا مگر وہ ہار گئے تھے۔اس کے بعد سے ہماری فیملی میں کسی کا کوئی سیاسی تنظیم سے تعلق نہیں ہے“۔سنگھ نے مزیدکہاکہ کپل کا کوئی دوست بھی ایسا نہیں ہے جس کاتعلق عام آدمی پارٹی یا کسی اور سیاسی پارٹی سے ہے