شدید موسمی حالات کے سبب لاکھوں بچےبے گھر ہو گئے، یونیسیف

   

نیویارک: اقوام متحدہ کی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2016 اور 2021 کے درمیان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والی قدرتی آفات کے سبب سوا چار کروڑ سے بھی زیادہ بچے بے گھر ہو گئے۔اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق موسمیاتی بحران کے سبب سیلاب، خشک سالی، طوفان اور جنگل میں لگنے والی آگ جیسے انتہائی شدید قسم کے موسمی واقعات کی وجہ سے 2016 اور 2021 کے درمیان 43 ملین سے بھی زیادہ بچے بے گھر ہو گئے۔یونیسیف کی جمعہ کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی موجودہ شرح کی مناسبت سے اگلے 30 برسوں کے دوران صرف موسمی آفات سے 100 ملین سے بھی زیادہ بچے اور نوجوان بے گھر ہو سکتے ہیں۔یونیسیف میں مہاجرت کی ماہر اور اس رپورٹ کے مصنفین میں سے ایک لورا ہیلی نے کہا کہ حقیقت تو یہ ہیکہ مستقبل میں بہت زیادہ بچے متاثر ہونے والے ہیں، کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات شدید تر ہوتے جا رہے ہیں۔