شہریت ترمیم ایک کو چیالنج کرنے والی ایک درخواست اے اے ایس یو نے دائر کی ہے۔ ساموجل بھٹاچاریہ

,

   

انہوں نے کہاکہ آسام کی عوام کو وزیراعظم نریندر مودی پر اب کوئی اعتبار نہیں ہے کیونکہ انہوں نے غیرقانونی بنگلہ دیشوں کا استقبال کرتے ہوئے انہیں دھوکہ دیا ہے۔

گوہاٹی۔ال آسام اسٹوڈنٹس یونین(اے اے ایس یو) نے جمعہ روز سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس مں ی ترمیمی شہریت ایکٹ کو چیالنک کیاگیاہے‘ تنظیم کے چیف اڈوائز ر ساموجل بھٹاچاریہ نے یہ بات بتائی ہے۔

غیرمعینہ مدت کے کرفیوکے باوجود ایک اجلاس سے بھٹاچاریہ خطاب کررہے تھے جہاں پر انہوں نے بی جے پی کی اعلی قیادت کو آسام کی عوام کے ساتھ”دھوکا بازی“ کا مورد الزام ٹہرایا ہے۔

انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں متنازعہ قانون کو منظوری حاصل ہونے کے فوری بعد جمعرات کی رات میں ہی شہریت ترمیمی بل پر دستخط کرنے پر صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کوئند کو بھی شدیدتنقید کانشانہ بنایاہے۔

بھٹاچاریہ نے کہاکہ ”یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے“۔انہوں نے کہاکہ ”مجھے خوشی اس بات ہے کہ سپریم کورٹ نے ہمارے کیس کو درج کرلیاہے۔

اب ہماری قانونی لڑائی شروع ہوگی۔ اسی ساتھ ہمارا پرامن احتجاج بھی اس وقت تک جاری رہے گا جب تک قانون تبدیل نہیں کردیاجاتا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ آسام کی عوام کو وزیراعظم نریندر مودی پر اب کوئی اعتبار نہیں ہے کیونکہ انہوں نے غیرقانونی بنگلہ دیشوں کا استقبال کرتے ہوئے انہیں دھوکہ دیا ہے۔

بھٹاچاریہ جو نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے بھی مشیر ہیں نے کہاکہ ”مودی نے وعدہ کیاتھا کہ وہ تمام غیر قانونی تارکین وطن کو مئی16سال2014کے بعد نکال باہر کریں گے۔

انہوں نے ایک بھی غیرقانونی بنگلہ دیشی کو واپس نہیں کیا‘ اس کے بجائے انہوں نے تمام کا خیر مقدم کیاہے“۔

مذکورہ آسام اکارڈ ایک ”قومی عزم“ ہے اور اس کو نافذ کرنے سے پہلے پارلیمنٹ پر اس کے ائینی جواز پر بحث کی گئی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ”سی اے بی کو لاکر تم(بی جے پی) کس طرح اس کو مسترد کرسکتے ہو؟ اکارڈ پر دستخط ہونے کے بعد بی جے پی قائدین جیسے اٹل بہاری واجپائی اور ایل کے اڈوانی نے اسکا خیرمقدم کیاتھا“