شبنمؔ کارواری
روٹ ایک اومنی بس کا
ہاسپٹل سے یہ بس جاتی ہے تھانے کی طرف
پھر کچہری کی عمارت اور کھلے میدان تک
پھر پہنچ جاتی ہے پاگل خانے اور اُس کے بعد
جیل سے ہوتی ہوئی جاتی ہے قبرستان تک
…………………………
محمد عبدالقدوس رضوانؔ
چلے گی …!!
اُصولوں سے بھی غداری چلے گی
چلے گی تیری سرداری چلے گی
اِدھر باتیں بھی ہیں امن و اماں کی
اُدھر لڑنے کی تیاری چلے گی
بناکر بیچ دیں ہتھیار بھی اب
شریفانہ ریاکاری چلے گی
لبادہ اُوڑھ کر سچائی کا پھر
یہ رہبری کی اداکاری چلے گی
شریفو اب چلے جاؤ یہاں سے
یہاں شر کی اداکاری چلے گی
گراں ہے اب تو رضواںؔ سانس لینا
جہاں میں بس جفا کاری چلے گی
…………………………
چہل قدمی
٭ صبح صبح چہل قدمی کرتے ہوئے دو بزرگ چل رہے تھے ، تب ایک خاتون سامنے سے اپنے کتے کو لیکر آرہی تھی تب ایک ساتھی نے کہاکہ سیر کرنے کیلئے اپنی مرضی سے کتے کو لیکر چل نہیں سکتی تو پھر چہل قدمی کا کیا فائدہ ۔ تب دوسرے نے کہا: کتا اپنی مرضی سے اس محترمہ کو لیکر چل رہا ہے ۔ کتا مالک ہے اور وہ اس کی ملازمہ لگتی ہے ۔ کتا اسے جدھر چاہے کھینچ کر لے جارہا ہے۔ مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ اِس کی نہیں کتے کی چہل قدمی ہورہی ہے …!!
محمد خواجہ معین الدین ۔ سدی پیٹھ
…………………………
ایک اُستاد کی ڈائری …!
٭ مجھے اپنے ہونہار شاگرد بہت یاد آتے ہیں…اُردو میں تلفظ اور املا کی ایسی غلطیاں کرتے ہیں جن کو چیک کرتے ہوئے غصہ بھی مسکراہٹ میں بدل جاتا ہے…!!
ایک دفعہ کلاس میں بچیوں سے کہا پہلے درخواست پڑھ کر سنائیں پھر لکھیں؛ایک بچی نے بخدمت جناب کو ’’بدبخت جناب‘‘ پڑھا میں نے تصحیح کر دی۔پھر اس نے کہا: فوزیہ کو دو دن کی چھٹی عنایت کی جاوے۔ میں نے پوچھا: آپکا نام فوزیہ ہے؟جواب آیا نہیں تو لیکن درخواست میں یہی لکھا ہے…! وہاں ’’فدویہ‘‘ لکھا تھا…!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
گھر چلئے …!!
٭ رات کے 12 بجے ایک صاحب کو تیز تیز جاتے ہوئے دیکھ کر پولیس والے نے پوچھا : کہاں جارہے ہو تو وہ شخص بولا وعظ سننے!
پولیس والا بولا : اتنی رات کو کہاں واعظ ہے ؟ تو وہ آدمی بولا : میرے گھر چلئے دروازہ کھولتے ہی میری بیوی کا واعظ شروع ہوجاتا ہے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
نہیں نہیں !!
٭ شوہر نے بیگم سے کہا : ’’آج ہم کھانا ہوٹل میں کھائیں گے ‘‘ ۔
بیوی بولی : ’’کیا آپ سمجھ رہے ہیں کہ میں کھانا پکا پکا کر تھک گئی ہوں ؟‘‘
شوہر نے کہا : ’’نہیں ! دراصل میں برتن دھو دھوکر تھک گیا ہوں ‘‘۔
صادق شریف ۔ میدک
…………………………
اتنے اچھے !!
٭ کیا تمہیں علم ہے کہ کل رات تمہارے کتے نے میری ساس کی ٹانگ نوچ ڈالی ۔
مجھے افسوس ہے ۔ خیر ان کے علاج کے لئے جو بھی خرچ ہوگا میں ادا کروں گا ۔
افسوس کی ضرورت نہیں دوست ۔ میں تو تم سے صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اتنے اچھے کتے کے دام کیا لو گے !
عبدالوحید خان ۔ مرادنگر
……………………………
شرم تم کو مگر نہیں آتی !!
ایک شخص ( جیب کترے سے ) : تم کو جیب کاٹتے ہوئے شرم نہیں آتی ۔
جیب کترا : ’’شرم تو تم کو آنی چاہئے کہ جیب میں ایک روپیہ بھی نہیں رکھتے ‘۔
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
……………………………