طالبان کے ساتھ بات چیت ایک پیچیدہ عمل : پومپیو

,

   

واشنگٹن۔5مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے امریکہ کی طالبان کے ساتھ جاری ملاقات کو ایک انتہائی پیچیدہ عمل قرار دیا اور کہا کہ اس کے باوجود بات چیت میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے اور مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رکھا جائے گا ۔ آئیوا میں کسانوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پومپیو نے کہا کہ ہم ایک ایسا متبادل پیش کرنے میں مصروف ہیں جو سب کیلئے پسندیدہ ہو ۔ ایک ایسے وقت جب امریکہ کے خصوصی قاصد زلمے خلیل زاد اور اُن کی ٹیم قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کے ساتھ مصروف گفتگو ہے ۔ پومپیو نے کہا کہ فی الحال وہ ایک ایسی ٹیم کے ساتھ ہیں جو افغانستان میں طالبان دہشت گردوں کے ساتھ بات اور اُس کے ذریعہ ایک ایسے افغانستان کو حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو جنگ زدہ نہ ہو اور جو امریکہ کیلئے کوئی خطرہ نہ ہو ۔ ایک ایسا افغانستان جو ہر افغان شہری کے بنیادی حقوق ، خواتین اور بچوں کا احترام کرتا ہو ۔ پومپیو نے کسانوں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یہ بات کہی ۔ وہ آئیوا میں’’ فیوچر فارمرس آف امریکہ ‘‘ایونٹ میں شریک تھے ۔ انہوں نے کہا کہ خطہ کے دیگر ممالک پاکستان ، ہندوستان ، چین اور روس بھی اگر یہ سوچ رہے ہیں کہ ان مذاکرات سے ان کا کوئی مفاد وابستہ ہے تو شاید اس سوچ نے بات چیت کے عمل کو پیچیدہ کیا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ خلیل زاد نے بات چیت کا جو سلسلہ جاری رکھا ہے وہ اس میں مزید پیشرفت کریں گے اور اگر ممکن ہوا تو وہ ( پومپیو) بھی دوحہ کا سفر کریں گے اور بات چیت کو مزید مثبت موقف عطا کرنے کی کوشش کریں گے ۔