عام آدمی پارٹی کی امیدوار اتشی کے مذہب کو لے کر معاملہ پھر گرما گیا ہے، کل کانگریس کے ذریعہ انکو یہودی کہے جانے پر ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اسکے خلاف سخت اقدام اٹھاکر الیکشن کمیشن کے پاس جانے کی بات کہی ہے۔ محمد اصف کا کہنا ہے کہ عآپ نے انکے نام سے مرلینا کیوں ہٹایا۔
عآپ کا کہنا ہے کہ جب ہماری امیدوار کو عوام کی طرف سے محبت ملنی شروع ہوئی تو کانگریس کی طرف سے ایسے بیانات شروع ہو گئے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ کل شام محمد اصف خان نے اروند سنگھ کی موجودگی میں تہذیب کی ساری حدیں پار کی ہے۔ اصف خان نے کہا تھا اتشی یہودی ہیں اور اسکے لیے اس ملک کے مسلمان ووٹروں میں انکے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ عاپ کا کہنا ہے کہ کانگریس اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بہت پھیلا رہی ہے۔
آتشی کے بارے میں عام آدمی پارٹی نے کہا کہ وہ پنجاب سے ہیں اور انکا نام آتشی سنگھ ہے، انکے والد کا نام وجے سنگھ ہے اور والدہ کا نام ترپت واہی ہے امرلینا انکا لقب ہے۔
انہوں نے کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس اتشی کے خلاف جھوٹ کے بل پر نفرت پہلا رہی ہے۔ اتشی کے کام کی وجہ سے عوام حمایت اسے مل رہی ہے، اب کانگریس یہ دیکھ کر بوکلاہٹ کی شکار ہو کر نفرت پھیلانے کا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصف اور اروند کے خلاف جلد ہی مقدمہ درج کیا جائے گا۔
دوسرے جانب کانگریس کے سابق رکن اسمبلی اصف خان نے اپنی بات پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ عاپ کے لوگ جھوٹ اور سچ میں کوئی فرق نہیں سمجھتے۔ الیکشن سے قبل انکے پوسٹر کے نام کے اگے مرلینا لگا تھا مگر الیکشن قریب اتےہی نکال دیا گیا۔ میں جہاں بھی رہوں میرا نام محمد اصف خان ہی رہے گا۔ مگر پارٹی اس سلسلے میں جواب دے کہ انکا نام کیوں تبدیل کیا گیا۔
گذشتہ پارلیمانی انتخابات کے دوران کچھ ایسے ہی ہوا تھا۔ عاپ کی چاندنی چوک سے امیدوار اشوتوش کے نام کے اگے گپتا لگایا گیا تھا، کیونکہ چاندنی چوک میں بنیوں کی اچھی تعداد ہے۔جب اشوتوش نے عاپ پارٹی کو چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شامل ہو گئی تو انہوں نے کہا کہ پارٹی نے دباؤ ڈال کر نام تبدیل کیا تھا۔ جبکہ ایک انگریزی اخبار میں اگست 18۔ 2018 میں ایک شائع رپورٹ کے مطابق انکو عیسائی کہا تھا جبکہ عاپ کے لوگ پنجاب کی طرف نسبت کر رہے ہیں۔