پوجا کے پیش نظر احاطے کی سکیورٹی میں اضافہ کردیاگیاہے۔
واراناسی۔گیا ن واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کو بند کئے ہوئے تقریبا30سال بعد عدالت احکامات کے محض نو گھنٹوں کے اندر نصف رات کے قریب بیرکیٹس ہٹادئے گئے اور پوجا ارتی کرائی گئی اور ”ویاس جی کا تہہ خانہ“ میں پرساد کی بھی تقسیم عمل میں ائی۔
گیان واپی مسجد میں واقع تہہ خانہ کے متعلق عدالت کے احکام کے بعد پولیس اور ایڈمنسٹریشن کے اعلی حکام چہارشنبہ کی رات دیر گئے وشواناتھ دھام پہنچے۔
قبل ازیں ضلع جج کی جانب سے ویاس جی کے تہہ خانہ میں پوجا کے انتظامات کے متعلق ضلع جج کی جانب سے دئے گئے احکامات کے نفاذ کے متعلق عہدیداروں نے ایک اجلاس منعقد کیاتھا۔
چہارشنبہ کی رات دیر گئے ویاس جی کے تہہ خانہ میں پوجا شروع ہوئی جو گیان واپی مسجد کے اندرونی حصہ میں واقعہ ہے‘وہیں جمعرات کی ابتدائی ساعتوں میں بھی ”منگل ارتی“ کی گئی۔پوجا کے پیش نظر احاطے کی سکیورٹی میں اضافہ کردیاگیاہے۔
ڈویثرنل کمشنر کوشل راج شرما نے کہاکہ عدالت کے احکامات کی تعمیل میں جمعرات کی صبح سے ویاس جی کا تہہ خانہ میں رسومات کے تحت پوجا بدستور پوجا کی جائے گی۔
ضلع جج نے وصول کنندہ ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دی کہ وہ مورتیوں کی پوجا کریں اور ’راگ بھوگ“ تہہ خانہ میں سادھو انجام دیں جو باز آبادپلاٹ نمبر9130پر عمارت میں جنوبی جانب ہے۔
وصول کنندہ کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ سا ت دنوں کے اندر لوہے کی باڑ کے مناسب انتظامات انجام دیں۔ اگلی سنوائی 8فبروری کو مقرر ہے۔
وہیں درخواست گذار اور مدعیان الی درایں اثناء اعتراضات داخل کرسکتے ہیں۔ گذشتہ سال 25فبروری کو شلیندر پاٹھک ویاس نے ایک درخواست دائر کرتے ہوئے ویاس جی تہہ خانہ کو ضلع مجسٹریٹ کے حوالے کرنے اور ڈسمبر1993سے قبل جیسا پوجا کی جاتی تھی اسی طرح پوجا کرنے کی اجازت مانگی تھی۔
اس میں خدشہ ظاہر کیاگیاتھا کہ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی زبردستی تہہ خانہ لے سکتا ہے۔ عدالت کے اس فیصلے پر وشواہندو پریشد(وی ایچ پی) نے خوشی کا اظہار کیاہے۔
اس کے انٹرنیشنل کارگذار صدر الوک کمار نے کہاکہ ”درخواست گذار اور کاشی وشواناتھ ٹرسٹ سے عدالت نے کہاکہ مشترکہ طور پر ایک سادھو کا تقرر کریں“۔ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے کہاکہ ویاس فیملی کا کوئی بھی رکن تہہ خانہ میں کبھی پوجا نہیں کی ہے۔
ڈسمبر1993کے بعد سے پوجا بند کردینے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کبھی بھی اس مقام پر کوئی مجسمہ نہیں تھا۔ایسا کہنا غلط ہے کہ ویاس فیملی کے لوگوں کے قبضہ میں تہہ خانہ تھا۔
مسجد کمیٹی کی تحویل میں تہہ خانہ تھا۔ مذکورہ کمیٹی نے یہ بھی کہاکہ تہہ خانہ میں کوئی مورتی یادیوتا نہیں تھا۔مسجد کمیٹی نے استدلال پیش کیاکہ مذکورہ معاملہ 1991مقامات عبادت(خصوصی قانون) کے تحت روک دیاگیاتھا۔ویاس جی تہہ خانہ گیان واپی مسجد کا حصہ ہے۔ ایسی صورت میں کیس برقرار نہیں رہتا۔ اس کومسترد کردینا چاہئے۔