مذکورہ بی بی سی کوکچھ نئے شواہد ملی ہے کہ ایرا ن کے دوردراز والے مغربی علاقے کے زنچیانگ میں کس طرح اسلام پر قابو اور ختم کرنے کا کام تیزی سے بڑھتا جارہا ہے‘
جس میں بڑے پیمانے پر مساجد کو مہندم کرنا بھی شامل ہے۔
انتظامیہ نے مذہبی مقامات اور اعلی اسلامی عہدیداروں کو ان کے دعوی کی حمایت کے لئے بہت کم جگہ فراہم کی جس میں انتظامیہ کی جانب کہاکہ جارہا ہے کہ وہ شدت پسند مذہبی تشدد کونشانہ بنارہے ہیں عقائد کو نہیں۔
مگر ان کا سرکاری ٹور ختم ہونے کے بعد چین کے نمائندے جان سوڈوارتھ نے اپنی تحقیقات کو منظرعا م پر لایاہے