علی گڑھ میں سر پر اسکارف باندھنا مہنگا پڑا

,

   

غیر مسلم لڑکی کا ذات کا سر ٹیفکیٹ تین بار مسترد

علی گڑھ: ہیما کشیپ نامی ایک ہونہار طالبہ کو NEET امتحان سے صرف اس لیے محروم رکھا گیا کہ تحصیل ملازم نے اس کا ذات کا سرٹیفکیٹ تین بار منسوخ کر دیا تھا۔ طالبہ کے مطابق درخواست کے ساتھ لگی تصویر میں اس نے سر پر اسکارف پہن رکھا تھا۔ہیما کا کہنا ہے کہ پہلی بار آن لائن دی گئی درخواست وجہ بتائے بغیر اسے مسترد کر دی گئی۔ دوسری بار بھی درخواست مسترد کر دی گئی کیونکہ تصویر میں سر پر اسکارف تھا۔ دوپٹہ کے بغیر تصویر کے ساتھ تیسری بار درخواست دی لیکن پھر بھی سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا۔ معاملہ علی گڑھ کی اترولی تحصیل کے منظور گڑھی گاؤں کی ہیما کشیپ کا ہے جس نے او بی سی سرٹیفکیٹ کیلئے تین بار درخواست دی ہے۔ طالبہ ہیما کشیپ نے کہا کہ وہ پچھلے ایک سال سے NEET امتحان کی تیاری کر رہی تھی لیکن OBC سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی وجہ سے وہ امتحان کا فارم نہیں بھر سکی۔ ہیما کا کہنا ہے کہ سر پر اسکارف باندھنا ہندوستانی ثقافت کا حصہ ہے۔ میں نے اپنے آپ کو گرمی سے بچانے کیلئے اسکارف پہن رکھا تھا۔ تصویر میں چہرہ صاف نظر آرہا تھا پھر بھی اس بنیاد پر درخواست منسوخ کرنا ناانصافی ہے۔ تحصیل ملازمین کا کہنا ہے کہ تصویر میں سر پر اسکارف نہیں ہونا چاہیے تھا اس لیے درخواست مسترد کر دی گئی۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب تیسری درخواست میں دوپٹہ کے بغیر تصویر دی گئی تھی تو پھر بھی درخواست مسترد کیوں کی گئی؟ ہیما نے ضلع مجسٹریٹ سنجیو رنجن کو شکایتی خط پیش کیا اور قصوروار ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ضلع مجسٹریٹ سنجیو رنجن نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے جانچ کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی ہیما نے وزیر اعلیٰ سے بھی اپیل کی ہے کہ اس طرح کی لاپرواہی اور امتیازی رویہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔