آئی ڈی ایف نے دعویٰ کیا کہ فوجیوں نے آپریشن کے آغاز پر شہریوں کو علاقے سے انخلاء کے قابل بنانے کے لیے ایک “تعین شدہ راہداری” کھولی۔
غزہ: غزہ کی سول ڈیفنس سروس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے شمالی غزہ کی پٹی کے غزہ شہر کے کچھ محلوں سے انخلاء کے بعد کم از کم 60 فلسطینیوں کی لاشیں سڑکوں اور گھروں سے ملی ہیں۔
سول ڈیفنس سروس نے جمعہ کے روز کہا کہ اس کے عملے کے ارکان نے اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعد تل الحوا محلے اور شہر کے مغرب میں کچھ علاقوں سے میت کی بازیابی شروع کر دی۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز (ائی ڈی ایف) نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ اس کے فوجیوں نے اس ہفتے کے شروع میں علاقے میں “انسداد دہشت گردی” آپریشن شروع کیا جب انٹیلی جنس نے اشارہ کیا کہ حماس اور اسلامی جہاد کے عسکریت پسند اور انفراسٹرکچر غزہ شہر میں یو این آر ڈبلیو اے ہیڈکوارٹر کے اندر سرایت کر چکے ہیں۔
سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ائی ڈی ایف نے جمعہ کو اپنے اکاؤنٹ پر کہا کہ اسے یو این آر ڈبلیو اے کے ہیڈکوارٹر کے قریب ایک کمپاؤنڈ میں بھاری مقدار میں ہتھیار ملے ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجیوں نے آپریشن کے آغاز پر عام شہریوں کو علاقے سے انخلا کرنے کے قابل بنانے کے لیے ایک “تعین شدہ راہداری” کھولی۔
جمعرات کو غزہ کے مشرقی شہر شجاعیہ کے ملبے سے بھی 60 سے زائد لاشیں نکالی گئیں جو دو ہفتے تک جاری رہنے والی اسرائیلی زمینی کارروائی کے بعد ہیں۔
اسرائیل غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیلی سرحد کے ذریعے حماس کے حملے کا جواب دینے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائی کر رہا ہے، جس کے دوران تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 250 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
غزہ میں قائم صحت کے حکام نے جمعرات کو بتایا کہ غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 38,345 ہو گئی ہے۔