حکومت نے قواعد میں ترمیم کردی، 31 مارچ تک 25 فیصد رعایت سے استفادہ ممکن
حیدرآباد۔/23 فروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے غیرقانونی لے آؤٹس کو باقاعدہ بنانے کے عمل میں تیزی پیدا کرنے کیلئے رجسٹریشن قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے عوام کو 25 فیصد تک رعایت کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے ریاست میں غیر قانونی لے آؤٹس کو باقاعدہ بنانے اور ان کے رجسٹریشن کا عمل شروع کیا ہے جس کے تحت اگسٹ 2020 یا اس کے بعد کے غیر قانونی لے آؤٹس کو باقاعدہ بنایا جائے گا۔ محکمہ بلدی نظم و نسق نے غیرمنظورہ اور غیرقانونی لے آؤٹس کے ریگولرائزیشن سے متعلق قواعد 2020 میں ترمیم کرتے ہوئے جی او جاری کیا۔ سابق میں غیرقانونی لے آؤٹس کے رجسٹریشن کے سلسلہ میں رجسٹریشن فیس میں کسی قسم کی رعایت نہیں تھی۔ نئی ترمیمات کے ذریعہ پینالٹی میں 25 فیصد رعایت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نئے قواعد کے مطابق غیر مسلمہ لے آؤٹس کا رجسٹریشن اس وقت تک نہیں کیا جائے گا جب تک کہ پلاٹس یا لے آؤٹس باقاعدہ نہیں بنائے جاتے۔ ریگولرائزیشن کے بغیر بلڈنگ پرمیشن نہیں دیا جائے گا۔ ایسے لے آؤٹس جہاں 26 اگسٹ 2020 تک 10 فیصد پلاٹس فروخت کئے جاچکے ہیں وہ لے آؤٹ ریگولرائزیشن اسکیم کے اہل ہیں۔ اگسٹ 2020 سے قبل 10 فیصد پلاٹس کی رجسٹرڈ سیل ڈیڈ کے ذریعہ فروخت کی صورت میں مکمل لے آؤٹ کو اسکیم میں شامل کیا جائے گا۔ رجسٹریشن کیلئے ریگولرائزیشن چارجس اور اوپن اسپیس چارجس داخل کرنے ہوں گے۔ حکومت نے 31 مارچ تک ریگولرائزیشن اور اوپن اسپیس چارجس میں رعایت کا فیصلہ کیا ہے۔ درخواست گذاروں کو اوپن اسپیس چارجس کی ادائیگی کیلئے بلڈنگ پرمیشن کی درخواست تک سہولت دی گئی ہے۔ مقررہ مہلت یعنی 31 مارچ کے بعد 25 فیصد کی رعایت حاصل نہیں ہوگی۔ چیف سکریٹری شانتی کماری نے کہا کہ رعایت سے متعلق احکامات پر ان اضلاع میں فوری عمل آوری کی جائے گی جہاں کونسل انتخابات کا ضابطہ اخلاق نافذ نہیں ہے۔1