فارم ہاؤز میں بیٹھ کر حکومت کیخلاف کے سی آر کی سازش: ریونت ریڈی

   

فون ٹیاپنگ معاملہ میں کے سی آر وکے ٹی آر کو بی جے پی کی مدد، گرفتاری میں اہم رکاوٹ ، ملزمین کو امریکہ سے واپس لانے کا مطالبہ ،ایم ایل سی انتخابی مہم ، تین اضلاع میں چیف منسٹر کا جلسوں سے خطاب
حیدرآباد ۔ 24 ۔ فروری (سیاست نیوز) ریاست میں گریجویٹ ایم ایل سی نشست کی انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے چیف منسٹر ر یونت ریڈی نے آج 3 اضلاع نظام آباد ، منچریال اور کریم نگر کا دورہ کرتے ہوئے پارٹی امیدوار نریندر ریڈی کو کامیاب بنانے کی رائے دہندوں سے اپیل کی۔ چیف منسٹر کا کونسل انتخابات کی مہم میں حصہ لینا نشست کی اہمیت کو واضح کرتا ہے اور چیف منسٹر ریونت ریڈی نے گریجویٹ نشست پر کانگریس کی دوبارہ کامیابی کو وقار کا مسئلہ بنایا ہے۔ تینوں اضلاع میں گریجویٹ رائے دہندوں کے جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے بی آر ایس اور بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس کو الیکشن میں مقابلہ کیلئے امیدوار دستیاب نہیں ہے، لہذا وہ کونسل چناؤ میں بی جے پی کے ساتھ خفیہ مفاہمت کرچکی ہے ۔ چیف منسٹر نے رائے دہندوں سے کہا کہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کی بنیاد پر کانگریس امیدوار کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 55163 سرکاری جائیدادوں پر تقررات کئے گئے جبکہ 11 ہزار سے زائد اساتذہ کے تقررات عمل میں آئے۔ چیف منسٹر نے بی آر ایس سربراہ کے سی آر پر برہمی کا ا ظہار کرتے ہوئے کے سی آر فارم ہاؤز میں بیٹھ کر حکومت کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ 10 سالہ دور حکومت میں علحدہ ریاست کے لئے جدوجہد کرنے والے نوجوانوں اور طلبہ کی بھلائی کیلئے کے سی آر نے کیا اقدامات کئے ؟ انہوں نے کہا کہ عوام میں اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں اپنے فیصلہ سے واضح کردیا کہ ریاست کو اب کے سی آر کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے پارٹی کا نام تبدیل کرتے ہوئے لفظ تلنگانہ کو ہٹا دیا ۔ اب تلنگانہ سے کے سی آر اور ان کی پارٹی کا کوئی ت علق نہیں ہیں۔ عوام نے کے سی آر کو فارم ہاؤز میں آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا اکہ عوام کی جانب سے مسترد کئے جانے کے باوجود کے سی آر کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ وہ فارم ہاؤز میں بیٹھ کر حکومت کے خلاف سا زش کر رہے ہیں۔ دس سالہ دور اقتدار میں عوام کی بھلائی میں ناکام بی آر ایس قائدین ،آج حکومت کو نشانہ بنارہے ہیں۔ بی آر ایس قائدین پروپگنڈہ کر رہے ہیں کہ کانگر یس حکومت نے ایک سال میں کچھ نہیں کیا۔ بی آر ایس نے دس سالہ دور میں جائیدادوں پر تقررات کا ایک بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اور تقررات کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ان کی حکومت نوجوانوں کو اسکل ڈیولپمنٹ سے آراستہ کرنے کیلئے اسکل یونیورسٹی قائم کر رہی ہے ۔ ٹاٹا کمپنی کے اشتراک سے 65 عصری آئی ٹی آئی سنٹرس قائم کئے جارہے ہیں۔ اسپورٹ میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کیلئے اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے۔ نظام آباد سے تعلق رکھنے والی باکسر نکہت زرین کو دو کروڑ روپئے کا انعام دیا گیا اور انہیں گروپ 1 ملازمت فراہم کی گئی ۔ کرکٹر محمد سراج کو گروپ 1 ملازمت دی گئی ہے۔ ریاست کو مقروض کرنے کا کے سی آر پر الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ہر ماہ 600 کروڑ رپوئے بطور سود ادا کئے جارہے ہیں۔ حکومت نے 26.5 لاکھ کسانوں کے دو لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات معاف کئے ۔ بھاری چاول کی فصل پر فی کنٹل 500 روپئے بونس دیا جارہا ہے۔ 2014 تک منافع بخش ریاست کو کے سی آر نے 7 لاکھ کروڑ کے قرض میں مبتلا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر دور حکومت میں سرکاری ملازمین کو تنخواہیں وقت پر ادا نہیں کی گئیں اور ریٹائرمنٹ پر بینیفٹ جاری نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سبکدوش ملازمین کے بقایہ جات 8000 کروڑ ہیں جس کیلئے کے سی آر ذمہ دار ہیں۔ ملک میں سماجی انصاف کے نظریہ کے تحت راہول گاندھی کی ہدایت پر تلنگانہ میں طبقاتی سروے کا اہتمام کیا گیا ۔ بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ مفاہمت کا الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر نے سوال کیا کہ ایم ایل سی الیکشن میں بی آر ایس مقابلہ میں کیوں نہیں ہے، انہوں نے فون ٹیاپنگ معاملہ میں کے سی آر اور کے ٹی آر کو بچانے کا بی جے پی پر الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر بی جے پی ان کی مدد نہ کریں تو دونوں کی گرفتاری یقینی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ فون ٹیاپنگ کیس کے اہم ملزمین پربھاکر راؤ اور شراون راؤ کو ہندوستان واپس لانے میں کیا رکاوٹ ہے۔ مرکزی حکومت کو ان دونوں کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کیلئے نمائندگی کی گئی لیکن مرکز نے نوٹس جاری نہیں کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ان دونوں ملزمین کو وطن واپس لایا جائے تو 24 گھنٹے میں کے سی اور کے ٹی آر کو گرفتار کیا جائے گا۔ فارمولہ ای ریسنگ کیس کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا اکہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے ٹی آر کو گرفتار کیوں نہیں کر رہی ہے۔ بنڈی سنجے کی جانب سے کے ٹی آر کی عدم گرفتاری سے متعلق سوال پر چیف منسٹر نے کہا کہ امریکہ سے دونوں ملزمین کو مرکز واپس طلب کریں تو حکومت اندرون 24 گھنٹے کے ٹی آر کو گرفتار کرلے گی ۔ گرفتاری میں اہم رکاوٹ مرکزی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل سی الیکشن میں کامیابی کے لئے بی آر ایس کو بی جے پی بلاک میل کر رہی ہے ۔ انتخابی مہم میں چیف منسٹر کے ہمراہ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ ، ریاستی وزراء ڈی سریدھر بابو، جوپلی کرشنا راؤ ، دامودر راج نرسمہا ، ڈی انوسویا سیتکا ، پونم پربھاکر ، حکومت کے مشیر محمد علی شبیر اور تینوں اضلاع کے ارکان اسمبلی اور کونسل نے حصہ لیا۔1