فیک نیوز کو سوشیل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے قبل اس کی افادیت کو جانچ لیں :اسٹڈی

   

واشنگٹن۔12مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) آج کل سوشیل میڈیا پر ایک دوسرے سے مختلف موضوعات پر معلومات اور ویڈیوز کا تبادلہ کرنا اتنا عام ہوگیا ہے کہ لوگ یہ جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتے کہ آیا جو معلومات وہ اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کررہے ہیں ان کی افادیت کیا ہے ؟ کیا وہ سچائی پر مبنی ہیں یا محض ایک غلط اطلاع ( فیک نیوز) ہے ۔ یہ’’بیماری ‘‘ ہمارے نوجوان مرد و خواتین کے علاوہ عمر رسیدہ لوگوں میں بھی پائی جاتی ہے ۔ اوہائیو یونیورسٹی ( امریکہ ) کے محققین نے یہ معلوم کیا ہے کہ کسی بھی خبر/ اطلاع / معلومات کی افادیت معلوم کرنے کے کئی پہلو ہوتے ہیں ۔ اس اسٹڈی کو بیہیویئر اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی نامی مجلہ میں شائع کیا گیا ہے ۔ جہاں پر اس کے کئی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا ہے اور اسی بنیاد پر ہم یہ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ فلاں فلاں نے فلاں پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی پوسٹ بھیجا ہوگا ۔ مختلف پوسٹس بھیجنے کی مختلف تھیوریاں پیش کی جاتی ہیں ، ہر ایک کا نظریہ الگ الگ ہوتا ہے ، کسی کا رجحان اسپورٹس کی طرف ، کسی کا سائنس کی طرف ، کسی کا تاریخ ، کسی کا فلم اور کسی کا سیاست کی جانب ہوتا ہے ۔ اگر کوئی پوسٹ ان کو اپنے اپنے مزاج سے مطابقت رکھتا ہوا معلوم ہوتا ہے تووہ اس کی افادیت کی جانچ کئے بغیر آنکھ بند کر کے اپنے گروپ کو پوسٹ کردیتے ہیں ۔ اوہائیو یونیورسٹی کے پروفیسر لئیق خان نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے البتہ ایک بات اچھی بتائی کہ جن لوگوں کوکسی مخصوص ویڈیو / انفارمیشن سے متعلق یہ یقین ہوتا ہے کہ وہ صدفیصد سچی اور صحیح ہیں تو وہ اسے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ شیئر کرنے میں بالکل تاخیر نہیں کرتے ۔