خانگی ٹیکسی ، کیابس اور آٹو رکشا چلانے کی /3 مئی تک اجازت نہیں ، میکانک ، پلمبر اور الیکٹریشن کو استثنیٰ
نئی دہلی ۔ /19 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ملک بھر میں کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کیلئے مکمل لاک ڈاؤن پر عمل کیا جارہا ہے ۔ وزیراعظم مودی نے /14 اپریل کو پہلے لاک ڈاؤن کی تکمیل پر دوسرے لاک ڈاؤن کا /3 مئی تک اعلان کیا تھا تاہم /20 اپریل کے بعد کچھ رعایتیں دینے کا بھی اشارہ دیا تھا ۔ حکومت نے آج عوام کی ضروریات اور مجبوریوں کے پیش نظر بعض شعبوں میں مشروط رعایتوں کا اعلان کیا ہے ۔ یہ رعایتیں کچھ پابندیوں کے ساتھ /20 اپریل سے نافذ العمل ہوں گی ۔ وزارت داخلی امور نے پیر سے دی گئی مشروط رعایتوں کی تفصیلات سے واقف کروایا ۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ بعض علاقوں میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کے اضافہ پر ان رعایتوں کو واپس لیا جاسکتا ہے ۔ وزارت داخلی امورکے مطابق انتہائی اہم امور میں وہیکلس کو چلانے کی اجازت ہوگی تاہم کار میں صرف 2 افراد کو سفر کی اجازت ہوگی ۔ ٹو وہیلرس پر صرف ایک آدمی ہی سفر کرسکے گا ۔ پیچھے کسی کو بٹھانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کیلئے خانگی ٹیکسی ، کیابس اور آٹو رکشا کو /3 مئی تک چلانے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ کیابس اور آٹو رکشا زیادہ لوگ استعمال کرتے ہیں جس سے کورونا وائرس وباء کے پھیلنے کا زیادہ اندیشہ رہتا ہے ۔ بائیک ، اسکوٹر یا کار کی ریپیرنگ کیلئے پیر سے میکانکس دستیاب ہوں گے ۔ معیشت کو بحال کرنے کے حصے کے طور پر حکومت نے آجرین کو اپنے ملازمین کو دفاتر میں بلانے کی اجازت دی ہے ۔ آئی ٹی سرویسیز پر مشتمل کمپنیز اپنی 50 فیصد افرادی قوت کو طلب کرسکتے ہیں ۔
جبکہ دیگر انڈسٹریز کو صرف 33 فیصد افرادی قوت طلب کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ ملازمین کو لانے اور لے جانے کیلئے بڑی وہیکلس کے استعمال کی اجازت ہوگی تاکہ ملازمین میں سماجی فاصلہ کو برقرار رکھا جاسکے ۔ 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور فیملی میں 5 سال سے کم عمر کے بچے رکھنے والوں کو آفس بلانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ ای کامرس سرویسیز کو صرف ضروری اشیاء کی ڈیلیوری کی اجازت ہوگی ۔ نئے رہنمایانہ خطوط کے مطابق سماجی فاصلے کی برقراری کی شرط کے ساتھ کرانہ اسٹورس کھلے رکھے جائیں گے ۔ ملک میں سب سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والے شعبوں میں شامل تعمیری شعبے کو بھی پیر سے اپنی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت دی گئی ہے تاہم کنٹراکٹرس کو دوسری ریاستوں اور شہروں سے مزدوروں کو لانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ الیکٹریشن ، پلمبرس اور میکانکس کو پابندیوں سے استثنیٰ دیا گیا ہے ۔ کوریئر سرویسیس ، DTH آپریٹرس اور الیکٹرک اپلائینسیس ریپیرنگ کی بھی کل سے اجازت دی گئی ہے ۔ کارگو ٹرینوں اور فلائیٹس میں اشیائے ضروریہ کی حمل و نقل جاری رہے گی ۔ دوسری طرف وزارت صحت نے کہا ہے کہ کنٹینمنٹ زونس میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی ۔