لاک ڈاؤن سے متاثرہ غریبوں کیلئے حکومت کا 1.7 لاکھ کروڑ روپئے کا پیکیج

,

   

٭ تین ماہ کیلئے80 کروڑ غریب راشن ہولڈرس کو پانچ کیلو گیہوں یا چاول اور ایک کیلو دال
٭ جن دھن کھاتے والی 20 کروڑ خواتین کو ماہانہ 1,500 روپئے
٭ زائد از 8.3 کروڑغریب خواتین کو فری ایل پی جی سلینڈر ٭ سینئر شہریوں کو ایک ہزار روپئے کا ایکس گریشیا

نئی دہلی ۔ 26 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے جمعرات کو 1.7 لاکھ کروڑ روپئے کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا جس میں غریبوں کے لئے تین ماہ مفت غذائی اجناس اور پکوان گیس ، خواتین اور غریب معمر شہریوں کیلئے نقد امداد شامل ہیں۔ اس طرح حکومت نے ملک گیر لاک ڈاؤن کے معاشی اثر کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ زائد از 80 کروڑ غریب راشن کارڈ گیرندوں کو فی کس پانچ کیلو گرام گیہوں یا چاول اور ایک کیلو گرام کوئی دال ہر ماہ مفت حاصل ہوگی۔ یہ امداد تین ماہ کیلئے ہے ۔ جن دھن بینک کھاتے رکھنے والی 20.4 کروڑ خواتین کو تین ماہ کی مدت میں 1,500 روپئے کی یک وقتی مدد حاصل ہوگی۔ زائد از 8.3 کروڑ غریب خواتین جنہیں 2016 ء سے فری پکوان گیس کنکشن دیئے گئے، ان کو آئندہ تین ماہ تک فری ایل پی جی سلینڈرس حاصل ہوں گے ۔ غریب سینئر شہریوں ، بیواؤں اور معذورین کو ایک ہزار روپئے کی رقم بطور ایکس گریشیا دی جائے گی۔ وزیر فینانس نرملا سیتا رمن نے یہاں نیوز کانفرنس میں کہا کہ چہارشنبہ سے لاک ڈاؤن لاگو ہے اور ہم فوری طور پر ایک پیکیج پیش کر رہے ہیں جس پر فوری اثر کے ساتھ عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں اور پریشان حال ورکرس کی فوری طور پر مدد کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیکیج 21 روزہ ملک گیر لاک ڈاؤن کے وزیراعظم کی جانب سے اعلان کے اندرون 36 گھنٹے پیش کیا جارہا ہے۔ لاک ڈاؤن قوم کی 130 کروڑ آبادی کو تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس سے بچانے کے لئے لاگو کیا گیا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی بھوکا رہے ۔ انہوں نے ضرورت پڑ نے پر مزید اعلانات کا اشارہ دیا۔ لہذا آج کے اقدامات کا واضح طور پر یہی مقصد ہے کہ فوری ممکنہ حد تک امداد پیش کردی جائے اور اس پر بتدریج نظرثانی کی جائے گی۔ اس پیکیج میں 2019 ء کے جنرل الیکشن سے قبل 6000 روپئے سالانہ برائے کسان والی اسکیم کی ایک تہائی رقم کو پیشگی ادا کرنا بھی شامل ہے۔ دیہی ورکرس کیلئے منریگا روزگار ضمانت پروگرام کے تحت روزانہ کی اجرت کو بڑھاکر 182 روپئے سے 202 روپئے کیا گیا ہے جس سے 5 کروڑ ورکرس کو فائدہ ہوگا۔ ہندوستان امریکہ سے سنگا پور تک مختلف ملکوں کے ساتھ شامل ہوا ہے جنہوں نے عالمی وباء کے معاشی اثرات پر قابو پانے کیلئے امدادی پیکیج پیش کرنے کا عہد کیا ہے ۔ اس وباء سے ہندوستان میں ابھی تک 694 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 16 اموات پیش آئی ہیں۔ فری غذائی اجناس اور دالوں سے حکومت کو 45,000 کروڑ روپئے برداشت کرنے پڑیں گے ۔ جن دھن کے تحت خواتین کو نقدی کی ادائیگی سے 31,000 کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی۔ تاہم نرملا سیتا رمن نے ان سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا کہ حکومت کس طرح اس امدادی پیکیج کے لئے فنڈس جٹائے گی جبکہ ملک بھر میں بزنس ٹھپ ہے؟ حکومت پر ٹیکس وصول نہ ہونے سے جلد ہی مزید اثر پڑے گا۔ انہوں نے یہ بھی نہیں کہا کہ آیا حکومت بجٹ خسارہ کے نشانوں میں نرمی لائے گی یا اس امدادی پروگرام کیلئے فنڈس فراہم کرنے اضافی طرز حاصل کرے گی۔ فری غذائی اجناس اور دالیں عوامی نظامی تقسیم کے تحت پہلے سے مقررہ مقداروں کے علاوہ ہوں گے۔