لبنان میں پیجرس کے بعد واکی ٹاکی اور موبائل دھماکے

,

   

مزید 9 افراد ہلاک، زائد از 300 زخمی ۔ اسرائیل کی کارستانی کا انکشاف

بیروت : لبنان کے مختلف شہروں میں پیجرس کے ذریعہ دھماکوں کے ایک روز بعد چہارشنبہ کو ’واکی ٹاکی‘ اور موبائل فونس کے بھی دھماکے پیش آئے جس میں مزید 9 افراد ہلاک اور دیگر زائد از 300 زخمی ہوگئے ہیں۔ مشرق وسطی کے اس ملک میں گزشتہ روز بارہ افراد ہلاک ہوئے تھے اور تقریباً 3,000 زخمی ہوئے تھے۔ کتنے واکی ٹاکی کے ذریعہ دھماکے کئے گئے یہ ابھی تعین نہیں کیا جاسکا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ مشرقی لبنان کے مختلف مقامات پر لینڈلائن ٹیلی فونس بھی دھماکوں سے پھٹ پڑے۔ آج کے دھماکے جنوبی لبنان کے ساتھ ساتھ دارالحکومت بیروت کے مضافات میں بھی پیش آئے۔ کم از کم ایک دھماکہ اُس مقام کے قریب بھی پیش آیا جہاں پر حزب اللہ گزشتہ روز پیجر دھماکوں میں ہلاک اپنے ایک رکن کی تجہیز و تکفین کا اہتمام کررہا تھا۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشل ویڈیو پر وائرل ہوا ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ نے آج کہا کہ اس نے پیجر دھماکوں کے بعد کٹر حریف کے خلاف اپنے پہلے حملے میں اسرائیلی آرٹیلری پوزیشنس پر حملہ کیا ہے۔ دریں اثناء اسرائیل کی سازش بے نقاب ہوئی ہے کہ وہ پیجر اور واکی ٹاکی اور دیگر مواصلاتی آلات کو عصری ٹکنالوجی کے ذریعہ دھماکوں کیلئے استعمال کرتے ہوئے وسیع تر مشرق وسطی جنگ چاہتا ہے۔ برسلز سے تعلق رکھنے والے ایک عسکری اور سیاسی تجزیہ کار ایلیا میگنیئر نے الجزیرہ کو بتایا کہ بیرون ملک سے پیجرس کی جو کھیپ منگوائی تھی تھی وہ راست لبنان نہیں آئی، کیونکہ لبنان کیلئے اس قسم کے آلات حاصل کرنا منع ہے۔ یہ کھیپ قریب ہی ایک بندرگاہ پر 3 مہینوں تک رکی رہی۔ حزب اللہ نے کہا کہ اس دوران اسرائیل کو دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کا موقع ملا۔