لبنان کے سابق وزیر تعلیم ملک کے متوقع وزیر اعظم: رپورٹ

   

ماسکو، 19 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) لبنان کے سابق وزیر تعلیم حشام دیاب ملک کے نئے وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔مقامی میڈیا نے اس کی اطلاع دی۔گزشتہ پیر کو لبنان کے صدر مشیل عون نے نئے وزیر اعظم مقرر کرنے کے لئے پارلیمانی مشاورت کو جمعرات تک ملتوی کر دیا تھا، ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ پہلے دور کی مشاورت گذشتہ 7 دسمبر کو ہونی تھی لیکن تاجر سمیر خطیب کے احتجاج و مظاہرہ اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے امیدواری واپس لینے کی وجہ سے بات چیت نہیں ہو سکی۔کئی ممبران پارلیمنٹ نے نئے وزیر اعظم کے عہدے کے لئے مسٹر دیاب کے نام پر اتفاق کیا تھا۔ سابق وزیر تعلیم کو عیسائی پارٹی آف فری پیٹروٹک موومنٹ اور مرادا موومنٹ سمیت شیعہ پارٹی آف حزب اللہ اور امل موومنٹ کی حمایت حاصل ہے ۔حکومت کے انٹرنیٹ فون کالز پر ٹیکس لگانے کے اعلان کے بعد سے گزشتہ 17 اکتوبر سے لبنان میں احتجاج و مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس احتجاج و مظاہرے کے درمیان وزیر اعظم سعد حریری اور ان کی کابینہ کو برخاست کر دیا گیا تھا لیکن مظاہرین اقتصادی بحالی کی مانگ کو لے کر اب بھی مظاہرہ کر رہے ہیں۔