متحدہ عرب امارات میں سیلاب کی وجہہ سے مرنے والے تین لوگوں میں ہندوستانی بھی شامل

,

   

جدہ۔تلنگانہ کے منچریال ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک ہندوستانی ورکرجو متحدہ عرب امارات میں سیلاب کی زد میں آکر بہہ گئے تھے‘ متحدہ عرب امارات میں سیلاب سے متاثرہ فوجیرا سے ان کی نعش دستیاب ہوئی ہے۔

متوفی کی شناخت ضلع منچریال میں جانارام منڈل کے ساکن35سالہ اوپالنگا ریڈی کے طورپر ہوئی ہے‘ جو جمعرات کی ہولناک رات میں پل عبور کرنے دوران بہہ گئے تھے۔ لنگا ریڈی ایک کمپنی میں کام کررہے تھے‘ وہ جمعرات کی رات میں کام پر مامور 20ورکرس میں سے یک تھے۔

فوجیرا میں متوفی کے ساتھیوں کی بموجب شدید بارش کے انتباہ کے بعد مذکورہ کمپنی جہاں پر لنگا ریڈی کام کررہے تھے اپنے ورکرس کو بھاری بارش شروع ہونے کے امکانات سے واقف کرادیاتھا“۔

متوفی کے ایک ساتھی ورکر وینکٹیش نے کہاکہ ”کمپنی کے منیجرس نے ورکرس سے کہاکہ وہ چوکس رہیں اور صبح تک بس کا انتظار کرجب ایک بس آپ کواپ لوگوں کی رہائش پر واپس لینے کے لئے روانہ کی جائے گی‘ تاہم ساری رات کام کے مقام پر انتظار کرنے کے لئے انہوں نے چل کر پل عبور کرنے کوترجیح دی“

۔انہوں نے وضاحت کی کہ تمام 20ورکرس ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر مضبوط سائیڈ کے مخالف سمت سے جارہے تھے‘ 17ممبرس نے برج عبور کرلیااورباقی تین لنگا ریڈی کے ساتھ قطار ڈھیلی ہونے کے بعد پھسل کر پانی میں بہہ گئے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ فوجیرا اسپتال میں لنگا ریڈی کی نعش رکھی ہوئی ہے۔ انتظامیہ کا انکشاف ہے کہ سات لوگ جو ایشیائی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں یو اے ای سیلاب کے نتیجے میں مارگئے ہیں۔

تاہم ہندوستانی نتظامیہ نے اب تک اموات پر کوئی اعلان نہیں کیاہے۔ نیوزرپورٹس کے بموجب شارجہ‘ راس الخیمہ اور فوجیرا میں سیلاب کے بعد عارضی طور پر ہزاروں سے زائد لوگوں کو رکھا گیاہے اور 800سے زائد لوگوں کو بچانے کاکام کیاگیاہے۔