ریاست مدھیہ پردیش میں رام نومی جلوس کے دوران پیش آنے والے فرقہ وارانہ فسادات کے بیچ ریاست میں کرفیو کے دوران گھر کے باہر نکلنے والے پولیس کے ایک سابق مسلم ریٹائرڈ سب انسپکٹر کی پولیس نے پیٹائی کردی‘ اپنے ساتھ پیش ائے واقعہ کو میڈیا کے سامنے انہوں نے پیش کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”کل دوپہر میں صحافیوں کا ایک گروپ او رشہروں کی ایک ٹیم یہاں پر ائی او رہم سے لوگوں کے نقصانات(کاروبار گاڑیوں اور مسلمانوں کے وہ گھر جس کو نذر آتش کردیاگیا اور مکانات جس کو فساد میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت ریاست کی جانب سے مہندم کردیاگیا) کے متعلق استفسار کیا۔انہو ں نے مجھ سے بھی اپنی کہانی بیان کرنے کو کہاتھا“۔
سفید داڑھی والے شخص جس نے اپنے زخمی ہاتھ او رپیر دیکھارہا تھا نے کہاکہ ”جیسا ہی میں نے اپنے گھر کے باہر قدم رکھا قریب کے متصل علاقے دھرم شالہ کی گلی کے قریب میں پولیس جوان کھڑے تھے۔
مقامی لوگوں نے میری طرف اشارہ کیاجس کے بعد پولیس کے جوان میری طرف بڑھے او رمجھ سے اندر جانے کو کہا۔ میں نے انہیں بتایا کہ میں بھی ایک پولیس والا تھا تو انہو ں نے مجھے جہنم جا کہا او ر اپنی لاٹھی سے میری پیٹائی شروع کردی“۔
ایک اورویڈیو جو سوشیل میڈیاپر منظرعام میں آرہا ہے‘ پولیس افیسرس کوکھارگاؤن‘ شنکر نگر کی سڑکوں پر بے حمی کے ساتھ مسلمان نوجوانوں کی پیٹائی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
مذکورہ ویڈیو مبینہ طور پر ایک پولیس افیسر نے ریکارڈ کیا ہے جو مذکورہ بچوں کو بے رحمی کے ساتھ پیٹنے کی ہدایت دے رہا ہے۔
مذکورہ پولیس جوان ان لڑکوں کی پیٹائی کے ساتھ ان سے بدسلوکی کررہے ہیں اورانیں فسادات کے دوران پٹرول بم پھینکنے کا مورد الزام ٹہرارہے ہیں