مردِ حق آگاہ ، صوفی اسراراللہ شاہ بابا چشتی ؒ

   

ڈاکٹر عقیل ہاشمی
حق تعالیٰ سبحانہ نے اپنی رحمت بے پایاں سے انسانوں کو اپنی بندگی قرب و معیت کی رسائی کیلئے تدبر تفکر علم و عمل کا پابند بنایا اور ان کی رہبری رہنمائی کیلئے انبیاء و مرسلین کو مبعوث کیا اور یہ سلسلہ حضرت آدم علیہ السلام تا حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک جاری رہا اور سب سے آخر میں آقائے دوجہاں محبوب رب العالمین رحمۃ للعالمین سیدالمرسلن خاتم النبیین حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفی ﷺ کی تشریف آوری سے اس کا اتمام ہوا ، بعد ازاں اولیاء اللہ نے اس منصب ہدایت دینِ حنیف کو جاری و ساری رکھا ۔ دکن کا علاقہ اولیاء اللہ کے عظیم کارناموں سے بھرا پڑا ہے ، خصوصیت سے حیدرآباد میں خانقاہوں اور اہل اللہ کے کئی خانوادے نیز مختلف سلاسل صوفیاء ہمہ تن مصروف رہے ۔ حضرت صوفی اسراراللہ شاہ بابا چشتی القادریؒ کی شخصیت زہد و ورع کی حامل شریعت و طریقت کی پابند سادگی و اخلاق کاپیکر تھی ۔ آپؒ کا نام نامی عبدالعزیز خاں ، والد ماجد کا اسم گرامی عبدالوہاب خان صاحب اور والدہ ماجدہ زیتون بی بی سے معروف تھیں ۔ ابتدائی تعلیم مدراس (ٹاملناڈو) میں حاصل کی ۔ والد ماجد میسور ( کرناٹک ) میں فوجی تھے اور پہلی جنگ عظیم میں بہادری کے جوہر دکھاتے ہوئے شہید ہوئے ۔ آپؒ بعہد آصفجاہ سابع نواب میر عثمان علی خاں اپنی والدہ کے ہمراہ حیدرآباد تشریف لائے اور محکمہ فوج میں ملازم ہوگئے ۔ آپؒ نے حضرت مولانا پیر عبدالمجید المعروف بہ فنا شاہ قادریؒ کے علاوہ مزید چار اور حضرات پیران عظام سے چشتیہ قادری میں بیعت کی ۔ حضرت نوراللہ قادری چشتی بانواؒ نے آپؒ کو ’’اسراراللہ شاہ ‘‘ کا لقب عطا کیا ۔ آپؒ نے تمام عمر تصوف کی تعلیمات سے ایک جہاں کو بہرور کیا ۔ آپؒ کی افہام و تفہیم اتنی کچھ متاثر کن ہوتی ہے کہ آپؒ کی ہدایت و نصیحت سے کئی افراد مشرف بہ اسلام ہوئے ۔ دوران درس و تدریس و و عظ مریدوں کی تربیت اُن کے قلبی اضطراب سے واقف ہوجاتے ۔ اکثر مسائل کے سوال سے قبل ہی اُن کے تشفی بخش جوابات مرحمت فرماتے ۔ آپؒ کی نگاہوں میں ایک طرح کی مقناطیسیت نظر آتی تھی ۔ آپؒ کے اخلاق اور سلوک و تواضع سے ہرطبقہ و ہر مزاج کے لوگ متاثر تھے ۔ آپؒ کو خواجۂ اعظم حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ سے والہانہ محبت تھی ۔ اسی وارفتگی و عشق کی وجہ سے آپ ’’عاشق خواجہ معینؒ ‘‘ کہلاتے تھے ۔ آپؒ کا تخلص ’’ہمدمؔ‘‘ تھا ۔ آخری ایام ریاست نگر میں فروکش رہے اور یہیں بعمر (۸۰) برس اس دنیائے فانی سے پردہ فرمایا ۔ حضرت کی ولادت اور رحلت کا دن ایک ہی رہا یعنی ولادت ۲۵؍ ربیع الاول ۱۳۳۶؁ ہجری مطابق ۲۰ ڈسمبر ۱۹۲۰؁ء اور رحلت ۲۵؍ ربیع الاول ۱۴۱۶؁ ہجری مطابق ۲۸؍ جون ۲۰۰۰؁ء ۔ آپ کا عرس شریف ۲۵؍ ربیع الاول کو نہایت عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے ۔