مسعود اظہر کی دہشت گردوں کی فہرست میں شمولیت کا راستہ روکنے کا دفاع

,

   

صدر چین ژی جن پنگ سے مودی کی دوستی کا کیا فائدہ ، راہول گاندھی کا وزیراعظم مودی سے سوال

بیجنگ 14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چین نے جمعرات کے دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جیش محمد پاکستان کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا راستہ روکا تھا، چین نے اپنی اِس کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ اِس سے مزید مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی تاکہ اِس تنازعہ کا قابل قبول اور پائیدار حل دریافت ہوسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ اظہر کو 126 / القاعدہ تحدیدات کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فرانس، برطانیہ اور امریکہ کے پنٹگان کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔ جبکہ جیش محمد کے ایک خودکش بم بردار نے جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 44 سی آئی ایس ایف سپاہیوں کو ہلاک کردیا تھا۔ القاعدہ کی تحدیدات کمیٹی کے ارکان کے 10 ایام کار میں اِس تجویز پر اعتراضات کئے گئے اور قطعی آخری مہلت کے اختتام سے پہلے چین نے اِس کارروائی کو روک دیا اور اِس تجویز کا جائزہ لینے کے لئے مزید مہلت طلب کی۔ اقوام متحدہ کی مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی یہ چوتھی کوشش تھی۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر مسعود اظہر معاملے میں تنقید کرتے ہوئے کہاکہ کمزور مودی صدر چین ژی جن پنگ سے خوفزدہ ہیں۔ چین نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی قرارداد کی منظوری روک دی ہے۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صدر کانگریس نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی بہت کمزور ہیں اور وہ صدر چین ژی جن پنگ سے خوفزدہ ہیں۔ صدر کانگریس نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کا چین کی جانب سے راستہ روکنے پر اِس کی مخالفت کرنے سے بھی قاصر رہے۔ اُنھوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیاکہ وہ مسعود اظہر کو ایک اور موقع دینا چاہتی ہے اور مودی سے سوال کیاکہ ژی جن پنگ کے ساتھ ’’پینگیں بڑھانے‘‘ سے آخر کیا فائدہ ہے۔ اُنھوں نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیاکہ پاکستان میں قائم دہشت گرد گروپ جیش محمد کے سربراہ کو اِس کے صدر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے سے اِس تنظیم کو یکا و تنہا کیا جاسکتا ہے لیکن چین کے لئے یہ ایک بڑا جھٹکہ ہوگا اِس لئے اُس نے اِس تجویز کو تکنیکی بنیادوں پر روک دیا ہے۔ ہر ہندوستانی کے ذہن میں ایک ہی سوال ہے کہ مودی کی صدر چین ژی کے ساتھ دوستی سے ہندوستان کو کیا فائدہ حاصل ہوا۔ لشکر طیبہ جیسی خون آشام دہشت گرد تنظیم پھندے میں پھنس چکی تھی لیکن اُسے چھوڑ دیا گیا اور اِس کی ذمہ داری وزیراعظم نریندر مودی اور اُن کی پارٹی بی جے پی پر ہے۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجیوالا نے کہاکہ یہ ایک انتہائی غمناک دن ہے کیوں کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری شکست ہوئی ہے۔ چین نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز کا ایک بار پھر راستہ روک دیا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ چین دہشت گردوں کا دوست ہے اور پاکستان اُن کی افزائش کا مقام ہے۔