حافظ صابر پاشاہ
مصباح القراء حضرت علامہ مولانا حافظ و قاری محمد عبداﷲ قریشی الازہری الملتانی قبلہؒ بلاشبہ نابغۂ روزگار تھے ۔ آپؒ کی غیرمعمولی ذہانت و ذکاوت ، وسیع مطالعہ ، قوت حافظہ ، مسحورکن خطابت ، علمی بصیرت کو اب مسلمات کا درجہ حاصل ہے۔ آپؒ اسلامیات ، شعر و ادب ، تاریخ و جغرافیہ جیسے متنوع اور مختلف الجہات علوم و فنون سے نہ صرف واقف تھے بلکہ اردو ، فارسی اور عربی پر کامل عبور رکھتے تھے ۔ آپؒ ۱۹ ستمبر ۱۹۳۵ء کو حضرت مولانا حافظ و قاری محمد عبدالرحیم قریشی ؒ امام مکہ مسجد کے گھر تولد ہوئے ۔ آپؒ قرآن و صاحب قرآن کے سچے عاشق اور محب اہلِ بیت اطہار و اولیاء اﷲ تھے ۔ آپؒ نہ صرف جید حافظ قرآن تھے بلکہ تجوید و قرأت کے فن پر گہرا عبور اور کامل دسترس رکھتے تھے ۔ نہایت شفقت و محبت سے طلبہ کو قرآنی آیات طیبات کی برکات سے فیضیاب اور مالا مال فرماتے۔ آپؒ نے ان گنت محبان قرآن کی پیاس بجھائی اور ان کے دلوں کی تاریکی کو قرآن پاک کی تلاوت سے منور کیا جو آج بھی لوگوں کیلئے مشعل راہ ہے ۔ حضرت مصباح القراء نے ۱۹۶۵ء تا ۱۹۷۳ء مزید تعلیمی منازل جامعہ الازہر مصر میں طئے کی اور فرزندان جامعہ نظامیہ میں آپؒ شہاب ثاقب کی طرح چمکتے اور دمکتے رہے ، آپؒ نے دکن ہی نہیں بلکہ پورے برصغیر کو اپنے فیضان علم و عمل سے منور کیا ۔تاریخی مکہ مسجد چارمینار اور عیدگاہ میرعالم حیدرآباد پر تقریباً ۳۰سال تک عوام الناس اور علماء کرام کو اپنے مسحورکن خطابات سے سرفراز کرتے رہے ۔ آپؒ نے سلسلۂ عالیہ ملتانیہ میں بیعت کیا اور ماہِ صفر المظفر کی ۲۵ تاریخ ۱۴۳۷ھ کو اس دارفانی سے کوچ کرگئے ۔