منی پور کے نونی ضلع میں زمین کھسکنے سے اموات کی تعداد میں 37تک کااضافہ

,

   

مذکورہ آرمی‘ آسام رائفلس‘ علاقائی فوج‘ ایس ڈی آر ایف اور قومی آفات سماوی ردعمل دستے(این ڈی آر ایف) تلاشی اپریشنوں کا حصہ ہیں
امپال۔منی پور کے نونی ضلع میں ریلوے تعمیرات کے مقام پر زمین کھسکنے کی وجہہ سے ہونے والی اموات کی تعداد میں اتوار کے روز37تک پہنچ گئی ہے‘ اور تین نعشوں کی دستیابی ہوئی ہے‘ ایک عہدیدار نے بتایاکہ دیگر25لوگوں کی تلاشی کی مہم جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھاری بارش کی وجہہ سے ہفتہ کے روز توپال علاقے میں زمین کھسکنے کے تازہ واقعات کی وجہہ سے تلاشی مہم پر اثر پڑا ہے۔

ملبے سے اب تک 37لوگوں کی نعشیں برآمد ہوگئی ہے۔ان میں سے 24علاقائی آرمی کے جواب اور 13شہری ہیں‘ گوہاٹی میں ایک ڈیفنس کے ترجمان نے یہ بات کہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”چھ علاقائی فوجی جوانوں اور 19شہریوں کی تلاش تک انتھک جدوجہد آخری فرد کے ملنے تک جاری رہے گی“۔

مذکورہ آرمی‘ آسام رائفلس‘ علاقائی فوج‘ ایس ڈی آر ایف اور قومی آفات سماوی ردعمل دستے(این ڈی آر ایف) تلاشی اپریشنوں کا حصہ ہیں۔مذکورہ ترجمان نے کہاکہ ”مذکورہ تلاشی مہم خراب موسم کے باوجود جاری رہے گی‘ گذشتہ رات بھاری بھاری کی وجہہ سے پچھلی رات تازہ زمین کھسکنے کے واقعات پیش ائے ہیں“۔

اب تک 13علاقائی فوج جوان اور پانچ شہریوں کو محفوظ طریقے سے بچایاگیاہے۔ مذکورہ اہلکار نے کہاکہ حالانکہ ٹی ڈبلیو ائی آر ٹکنالوجی کا استعمال ملبے میں پھنسے ہوئے افراد کی تلاش میں کیاگیاہے۔

ایک تلاش اور بچاؤ کتے کو بھی مدد کے لئے لایاگیاہے۔چہارشنبہ کے روز توپول یارٹ ریلوے تعمیری کیمپ میں زمین کھسکنے کا ایک بڑا واقعہ پیش آیا۔

ملبہ کی وجہہ سے اجائی ندی میں رکاوٹ پیدا ہوگئی ہے‘ جس کی وجہہ سے نشیبی علاقوں میں پانی کے زائد مقدار میں داخل ہونے کاخطرہ بڑھ گیاہے۔

فی الحال ملبے کو صاف کرکے پانی کے بہاؤ میں آسانی پیدا کرنے کا کام کیاجارہا ہے۔

مذکورہ ترجمان نے کہاکہ علاقائی فوج کے ساتھ جوانوں کی نعشیں ان کے آبائی شہروں مغربی بنگال کے کلکتہ‘ باگڈوگر‘ تریپورہ کے اگر تالہ میں اتوار کے روز روانہ کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امپال میں مکمل فوجی اعزاز دیاجائے گا۔