واجپائی حکومت میں بھی اپوزیشن کو غیر ملکی مہمانوں سے ملاقات کی آزادی رہی، مودی حکومت اچھی روایت کو ختم کررہی ہے
نئی دہلی، 4 دسمبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے جمعرات کے روز کہا کہ مودی حکومت میں اپوزیشن لیڈر کو غیر ملکی مہمان شخصیات سے ملنے کی اجازت نہیں ہے ۔ راہول گاندھی نے آج یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس سے قبل کسی بھی غیر ملکی مہمان کو اپوزیشن لیڈر سے ملنے کی اجازت تھی۔ یہ روایت مودی حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے تک جاری تھی، لیکن اب اس روایت کو ختم کرتے ہوئے انہیں غیر ملکی مہمانوں سے ملنے نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کا نقطہ نظر مختلف ہوتا ہے اور انہیں غیر ملکی معززین سے ملنے کی اجازت ہونی چاہئے ، لیکن مودی حکومت اور وزارت خارجہ ان اصولوں پر عمل پیرا نہیں ہے ۔ راہول گاندھی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے دورہ ہند کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ عام طور پر یہ روایت رہی ہے کہ جو بھی بیرون ملک سے آتے ہیں وہ قائد حزب اختلاف سے بھی ملتے ہیں، سابق وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکومتوں کے دوران بھی ایسا ہی ہوا تھا۔ یہ پرانی روایت رہی ہے ، لیکن اب جو بھی بیرونی مہمان ہندوستان کے دورے پر آتے ہیں، یا جب بھی میں بیرون ملک سفر کرتا ہوں، تو انہیں یہ حکومت مجھ سے ملنے سے منع کرتی ہے ۔ یہ ان کی پالیسی ہے اور وہ ہر بار ایسا ہی کرتے ہیں۔ جب میں بیرون ملک جاتا ہوں تو مجھے بھی یہ کہا جاتا ہے کہ حکومت کسی سے ان کی ملاقات کے خلاف ہے ۔ روسی صدر کے ساتھ تعلقات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ ہر ایک کے ساتھ ہمارے تعلقات ہیں، ایل او پی ایک مختلف نقطہ نظر فراہم کرتے ہیں، ہم بھی ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہیں، یہ صرف حکومت ہی نہیں جو ملک کی نمائندگی کرتی ہے ۔ مودی حکومت نہیں چاہتی کہ اپوزیشن غیر ملکی مہمانوں سے ملاقات کرے ، حالانکہ ایسی ملاقات کی روایت رہی ہے ۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے راہول گاندھی کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں یہ اچھا ہے کہ ملک آنے والے معزز مہمانوں کو ان سے ملنے کی اجازت دی جائے ۔