مکہ اور مدینہ میں 24گھنٹوں کا کرفیو نافذ

,

   

ریاض۔ سعودی عربیہ نے جمعرات کے روز دو اسلامی مقدس مقامات میں 24گھنٹوں کے کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا ہے تاکہ کرونا وائرس کی وباء کو پھیلنے سے روکا جاسکے جس کی وجہہ سے مذکورہ وباء کے سبب اب تک 21اموات ہوگئے ہیں

جج پر غیر یقینی صورتحال

حج کے متعلق اس اعلان سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جو جولائی کے آخر میں منعقد ہونے والا ہے‘ کیونکہ انتظامیہ نے اسی ہفتہ مسلمانوں پر زوردیا کہ وہ اس سال عزم حج کو عارضی طور پر ملتوی کردیں۔

داخلی وزرات کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی نے جانکاری دی ہے ”آج سے مکہ اور مدینہ میں اگلے نوٹس تک 24گھنٹوں کے لئے کرفیو نافذ کردیاگیاہے“۔

اس سے قبل شہر میں ہر روز15گھنٹوں کا کرفیو نافد کیاگیاتھا۔ انتظامیہ نے پہلے ہی مکہ اورمدینہ اور مہر بند کردیا ہے اور جدہ‘میں لوگ کے آمد اور اخراج پر پابندی عائد کردی گئی ہے تمام صوبوں کے درمیان حمل ونقل کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے

پورے خلیج میں سعودی عربیہ میں اس وباء سے سب سے زیادہ لوگ متاثر ہیں۔

سعودی عربیہ خلیج کا وہ ملک جہا ں پر سب سے زیادہ لوگ اس وباء سے متاثرہیں او روباء کو پھیلنے سے روکنے کے لئے گھروں میں قید کرنا خوفناک ہے۔

جمعرات کے روز وزرات صحت نے کہاکہ بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 21تک پہنچ گئی ہے وہیں 1885لوگوں کے متاثر ہونے کی خبر ہے۔پچھلے ماہ سعودی عربیہ نے کرونا وائرس کی وباء کے سبب ”عمرہ“ منسوخ کردیاتھا۔ انتظامیہ نے اب تک اس بات کا اعلان نہیں کیا ہے کہ آیا اس سال حج ہوگا یا نہیں۔

پچھلے سال 2.5ملین مسلمانوں نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔ عرب دنیا کی سب سے معیشت مانے جانے والے ملک میں سنیما حال‘ مالس‘ ریسٹورنٹس‘ بند کردئے گئے ہیں اور وائرس کے پیش نظر تمام پروزاوں کو بھی منسوخ کردیاگیاہے۔

کنگ سلمان نے انتبا ہ دیا ہے کہ بند کی وجہہ سے مزید مشکلات میں اضافہ ہوگا اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی متوقع ہے۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہہ سے دنیا بھر میں دو ملین لوگ متاثر ہوسکتے ہیں