مہاراشٹرا میں بحران کے درمیان سپریاکی سونیا گاندھی سے ملاقات

   

این سی پی کی لیڈر نے عبوری صدر کانگریس سے رہنمائی پر شکریہ ادا کیا۔ مخلوط ریاستی حکومت پر بی جے پی کے دباؤ میں اضافہ

نئی دہلی : این سی پی کی لیڈر سپریاسولے نے آج عبوری صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ملاقات کی جسے مہاراشٹرا میں ریاستی وزیرداخلہ کے خلاف عائد کردہ بدعنوانی کے الزامات کے پیش نظر جاری سیاسی اتھل پتھل کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔ اس بحران کے درمیان بی جے پی مہاراشٹرا میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔ سپریا نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ وہ سونیا گاندھی کا شکریہ ادا کرتی ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں رہنمائی کی ہے۔ ہمیشہ ہی ان سے ملاقات اور بات چیت فائدہ مند ہوتی ہے۔ اس میٹنگ کی اہمیت ہے کیونکہ مہاراشٹرا میں مہاوکاس اگھاڑی حکومت جس کی قیادت شیوسینا کے ساتھ این سی پی اور کانگریس کررہے ہیں، اسے ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کے اس الزام پر یکایک بحران کا سامنا ہیکہ ریاست کے وزیرداخلہ نے محکمہ پولیس کو ہر ماہ 100 کروڑ روپئے اکھٹا کرنے کا ٹارگٹ دیا ہے۔ چہارشنبہ کو بی جے پی کے اپوزیشن لیڈر دیویندر فڈنویس کی قیادت میں وفد نے ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کرتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ ریاست کے چیف سکریٹری سے لا اینڈ آرڈر صورتحال کے بارے میں رپورٹ طلب کی جائے۔ فڈنویس نے کہا کہ بی جے پی قائدین نے ریاستی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرنے کی گورنر سے خواہش کی ہے کیونکہ چیف منسٹر ادھوٹھاکرے گذشتہ چند یوم میں کئی اسکینڈلس سامنے آنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں۔ بی جے پی نے پولیس ٹرانسفرس میں مبینہ بے قاعدگی کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ سپریاسولے کے والد اور صدر این سی پی شردپوار کو ریاست میں ایم وی اے مخلوط حکومت کا معمار سمجھا جاتا ہے اور سپریا کی سونیا گاندھی سے ملاقات کا ظاہر طور پر یہی مقصد نظر آرہا ہیکہ ریاست کے اتحادی شرکاء میں بہتر تال میل کو یقینی بنایا جائے۔ بی جے پی ریاستی حکومت کے خلاف جارحانہ مہم چلا رہی ہے اور کرپشن کے الزامات پر اسے حاشیہ پر کردینا چاہتی ہے۔
یوپی میں خواتین کی سیکورٹی پرتوجہ دیں :مایاوتی
لکھنو: صدر بی ایس پی مایاوتی جہاں ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں تو وہیں انہوں نے آج خواتین سیکورٹی کے سوال پر یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر نشانہ سادھاہے ۔خواتین کے خلاف لگاتار بڑھتے جرائم پر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا اور یوگی حکومت نشانہ بنایا۔