کوندھالی پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے کہاکہ واقعہ کے وقت یونٹ پر 12افراد موجود تھے۔
ناگپور۔ پولیس نے کہاکہ مہارشٹرا کے ناگپور میں چاکدوھ کی ایک دھماکو مادہ تیار کرنے والی فیکٹری میں پیش ائے دھماے میں نو لوگوں کی موت اور تین شدید طور سے زخمی ہوئے ہیں۔سولار انڈسٹریز انڈیالمٹیڈ کے سینئر جنرل منیجر اشیش سریواستوں نے ایک بیان میں کہاکہ ”عمارت نمبرایچ آر سی پی سی ایچ۔2(میکسنگ‘ میلٹنگ او رکاسٹنگ) میں 9بجے صبح کے وقت یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیاجب میں نو ورکرس کی جان چلی گئی ہے“۔ انہوں نے کہاکہ آج او رمستقبل میں متوفیوں کے گھر والوں کے لئے تمام قسم کی مدد کے لئے کمپنی پوری طرح کاربند ہے۔
انہوں نے بیان میں کہاکہ ”تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے سفارشات ملتے ہیں اس کو ہم نافذ کردیں گے“۔ قبل ازیں سریواستو نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ واقعہ اس عمارت میں پیش آیاجہاں کوئلے کے کانوں میں استعمال ہونے والے بوسٹر تیار کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پروڈکٹ کو سیل کرنے کے دوران یہ واقعہ پیش آیاہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ”نو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کیاگیا ہے۔ عمارت سے تمام ورکرس کو نکال لیاگیاہے“۔کوندھالی پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے کہاکہ واقعہ کے وقت یونٹ پر 12افراد موجود تھے۔
مہارشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فنڈناویوس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں واقعہ کو افسوسناک قراردیا اور مرنے والے نو افراد کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔
انہوں نے کہاکہ ریستی حکومت مرنے والوں کے خاندانوں کو فی کیس 5لاکھ روپئے ایکس گریشیاہ دی گئی اور چیف منسٹر یکناتھ شنڈے نے اس فیصلے کو منظوریدی ہے۔فنڈناویس نے کہاکہ نو لوگ بشمول چھ خواتین سولار انڈسٹریز میں پیش ائے دھماکے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ ایک ایسی کمپنی ہے جہاں پر ڈرونس اوردھماکہ خیز چیزیں مصلح دستوں کے لئے تیار کئے جاتے ہیں۔ فنڈناویس نے مزیدکہاکہ ”ناگپور کلکٹراور سپریڈنٹ آف پولیس سے میں رابطہ میں ہوں۔
مذکورہ ائی‘ ایس پی او رکلکٹر موقع پر موجود ہیں“۔ایک پولیس اہلکار نے کہاکہ مرنے والوں کی شناخت یوراج چاروڈا‘اومیش وار ماکچرکی‘ میتا اوئیکی‘ ارتی سہارے‘ سوتالی مارباتے‘ پشپا ماناپوری‘ بھاگیا شری لوناری‘ رومیتا اوئیکی اور موسم پاٹلی کے طور پر ہوئی ہے۔
سپریڈنٹ آف پولیس ہرش پودار نے کہاکہ حکام نقصان کی حد کا اندازہ لگارہے ہیں ’دھماکے کی وجہہ کی مکمل تحقیقات کررہے ہیں اور آس پاس کے علاقوں کی حفاظت کو یقینی بنارہے ہیں۔