نظام آباد ضلع کا نام بدل کر ’ اندور‘ رکھا جائے ‘ بی جے پی ایم پی

,

   

موجودہ نام ’ منحوس ‘ حلقہ کے عوام بھی نام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ ڈی اروند کا دعوی

حیدرآبا20 اگسٹ ( پی ٹی آئی ) یہ دعوی کرتے ہوئے کہ نام نظام آباد منحوس ہے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند نے آج کہا کہ لوک سبھا میں وہ جس حلقہ ( نظام آباد ) کی نمائندگی کرتے ہیں اس کا نام بدل کر ’ اندور ‘ رکھا جانا چاہئے جیسا کہ ‘ ان کے مطابق ‘ اس کا پہلے نام تھا ۔ اروند نے لوک سبھا انتخابات میں حلقہ نظام آباد سے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو کی دختر کے کویتا کو شکست دیتے ہوئے کامیابی حاصل کی تھی ۔ انہوں نے یہ دعوی بھی کیا کہ حلقہ کے عوام بھی نام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ نظام دکن کے نام پر رکھئے گئے نام کے بعد شہر اور ضلع نے تمام شعبہ جات میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی ہے اس لئے بھی نام تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نام ( نظام آباد) منحوس ہے اور انہوں نے جو کچھ کہا ہے وہ عوام کے جذبات کا اظہار ہے ۔ اندور ہندوستانی نام ہے اس کی شروعات انڈیا کی طرز ind سے ہوتی ہے ۔ یہ ایک مقدس نام ہے اور یہ قو پرستی والا نام بھی ہے ۔ ضلع کے سرکاری ویب سائیٹ کے مطابق یہ نام نظام آباد نظام دکن آصف جاہ ششم کے نام سے نظام آبادی رکھا گیا تھا ۔ یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ اس ضلع کا پہلا نام اندور تھا جو راجا اندرا دتا کے نام پر تھا ۔ ڈی اروند نے کہا کہ عوام کا یہ مطالبہ ہے کہ اس نام کو بدل کر ایک بار پھر اندور کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے عوام سے کہا ہے کہ وہ نام تبدیل کرنے کی کوشش کرینگے ۔ یقینی طور پر وہ بھی ایسا ہی چاہتے ہیں اور نام بدلنا چاہئے ۔ وہ بی جے پی کے دوسرے لیڈر ہیں جنہوں نے کسی نام کی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے ۔

اس سے قبل تلنگانہ اسمبلی میں پارٹی کے واحد رکن اسمبلی راجا سنگھ نے حیدرآباد کا نام بدل کر بھاگیہ نگر رکھنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ راجا سنگھ نے اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران کہا تھا کہ ان کی پارٹی کو ریاست میں اقتدار ملتا ہے تو حیدرآباد کا نام بدل کر بھاگیہ نگر رکھ دیا جائیگا ۔ ڈی اروند نے نظام آباد منحوس ہونے کے اپنے دعوی کی دلیل کے طور پر نظآم شوگرس کی مثال دی اور کہا کہ یہ فیکٹری بند ہوگئی اور نظام ساگر میں کبھی کافی پانی نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کا احساس ہے کہ نام کی وجہ سے زرعی شعبہ ٹھیک طرح سے ترقی نہیں کر پا رہا ہے ۔ سینئر کانگریس لیڈر و نظام آباد کے دو مرتبہ کے ایم پی مدھو گوڑ یشکی نے پی ٹی آئی کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اروند کو نام کی تبدیلی کی بجائے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر توجہ کرنا چاہئے ۔