وادی ، خطہ چناب اور پیرپنچال میں شدید برفباری، برفانی تودوں کا قہر

,

   

کوکرناگ اور عشمقام میں 2لقمہ اجل ،ٹنل پر پولیس چوکی تودے کی زد میں،8اہلکار اور 2قیدی لاپتہ

سرینگر -پیر پنچال کے آر پار بھاری برف باری کے سبب برفانی تودوں اور چھتوں کے دب جانے کے سبب 2افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ ایک خاتون لاپتہ ہے۔ بانہال ٹنل پر برفانی تودے کی زد میں 2پولیس چوکیاں آگئیں ہیں اور8 پولیس اہلکار وں اور 2قیدیوں کے دب جانے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
ادھر رفیع آباد میںبرفانی تودے کی زد میں آکر کئی رہائشی کوٹھے دب گئے ہیں جن میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔برفانی تودوں کے پیش نظر انتظامیہ نے قریب 300افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔

جنوبی کشمیر

اننت ناگ سے عارف بلوچ نے اطلاع دی ہے کہ جواہر ٹنل پر بھاری برفانی تودہ گرنے کے نتیجے میں تنل کا ایک ٹیوب بند ہوگیا اور تودے نے ایک پولیس چوکی کو بھی اپنی ساتھ لیا جس کے نتیجے میں تودے کے نیچے 8پولیس اہلکار اور 2قیدی دب گئے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان میں 4 پولیس اہلکار، سونگنے والے کتوں کے سکارڈ پر مامور 2پولیس اہلکار،2فائر سروس اہلکار اور 2قیدی شامل ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ ٹنل پر پہلے ہی قریب 4فٹ برف پڑی ہے اور لگاتار برفباری کے سبب جائے حادثہ تک پہنچنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، اس لئے بچائو ٹیمیں ابھی تک یہاں نہیں پہنچ سکی ہیں۔
ادھردنگنار سونہ براری کوکر ناگ علاقے میں بشیر احمد قریشی نامی ایک شہری کا مکان برفانی تودے کی زد میں آگیا جس کے دوران مکان کے اندر 4افراد موجود تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ دو اسکے بچوں منظور اور فاطمہ کو بچا لیا گیا لیکن مکان مالک بشیر احمد کی لاش برآمد کی گئی اور اسکی اہلیہ روشن جان لاپتہ ہے۔پولیس اور انتظامیہ نے علاقے میں ریسکیو آپریشن بھی شروع کر دیا ہے
۔ادھر ہاپت ناڑ خیار عشمقام علاقے میں گل بٹ ولد ممہ بٹ نامی ایک شہری کی موت اُس وقت واقعہ ہو گئی جب وہ عارضی طور تعمیر کی گئی مسجد میں اذان دے رہا تھا اور چھت گر گئی جس کے نتیجے میں اسکی موت واقع ہوئی۔
کنڈ قاضی گنڈ کے اوپری علاقوں (واسک ناگ)میں رہائش پذیر 58کنبوں کے 100سے زیادہ افردکو پولیس و سیول انتظامیہ نے محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
ڈورو بن برگام میں عبدالرحمان ملک نامی ایک شہری کا مکان بھاری برف باری کے سبب تباہ ہو گیا ہے اور گھر میں موجود افراد کو انتظامیہ نے محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا ہے ۔اننت ناگ انتظامیہ نے اس دوران مزمو ڈوروکے 6کنبوں کے قریب 20افراد کو برفانی تودوں کے پیش نظر محفوظ مقامات کی طرف منتقل کر دیا ہے ۔ چلہ واگن ڈورو میں عطا اللہ خان کا رہائشی مکان برف میں دب کر تباہ ہو گیا ہے ۔

بڈگام، کنگن

بڈگام پولیس نے کہا کہ انہوں نے کھاگ بڈگام علاقے میں 7گھرانوں کو بچاکر محفوظ مقام پر پہنچایا۔ اْن کے مکان پسیاں گر آنے والے علاقے میں آتے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ 7 گھرانوں کے28ارکان ، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کو کھاگ پولیس سٹیشن میں ٹھہرایا گیا ہے۔گنڈ کنگن کے خان محلہ رامواری میں پولیس ،سیول انتظامیہ اور سی آر پی ایف 118بٹالین گنڈ نے 22گھرانوں پر مشتمل 124افراد جن میں بچے مرد اور خواتین شامل ہیں کو گورنمنٹ میڈل سکول رامواری میں منتقل کیا ۔

 بارہمولہ

 فیاض بخاری کے مطابق رفیع آباد ،حاجی بل اور کنڈی میں بھاری برف باری کے سبب کئی رہائشی مکانات کو نقصان ہوا ہے۔اُدھر گلبل رفیع آباد علاقے میںکئی رہاشی کوٹھے برفانی تودوں کے نیچے دب گئے ہیں اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہاں ہلاکتوں کا امکان ہے۔ٹنگمرگ سے اطلاع ہے کہ و ہاں گوگلڈارہ میں 2 جبکہ دارہ کشی میں3رہاشی مکانات کے چھت دب گئے ہیں۔ادھر بابا ریشی کے چونٹی پتھری میں بشیر احمد وانی ولد محمد اسداللہ وانی کا رہائشی مکان بھاری برفباری سے زمین بوس ہوگیا جبکہ مکان میں موجود کنبہ کے افراد معجزاتی طور بچ گئے ہیں۔

بانہال

 محمد تسکین کے مطابق جمعرات کی صبح مہو اور منگت کی کئی بستیوں میں برفانی تودے گر آئے۔کرالپورہ ، دنگاڑی ، بڑ درمن ، کڑھ ناڑن ، چھاپرن ، کڑجی، ارم ڈکہ ، ترگام ، بزلہ ، کملہ ، گونز تاپ ، چیرواڑی ، باوا ، اکھرن اور گول سنگلدان کے علاقوں میں کئی درجن کنبوں کو خطرے والی بستیوں سے محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا۔
جبکہ تازہ برفباری کی وجہ سے مہومنگت میں 2 سرکاری سکول اور 1پنچایت گھرسمیت کم از کم 2درجن مکانوں کو شدید نقصان پہنچا ۔ مہو منگت میں برفانی تودے کی زد میں آئے تین مکانوں کے مال مویشی ابھی بھی برف میں دبے بتائے جا رہے ہیں ۔ کھڑی مہو منگت ، ترگام ، چیر واڑی ، نیل پوگل پرستان ، سینابتی اور گول کے بھیم داسہ ، گوئی ، داچھن اور ڈیڈہ کے بیشتر علاقوں میں رہائشی مکانوں کی پہلی منزلیں مکمل طور سے بھاری برف کے نیچے دبی ہیں۔
کھڑی کے منگت میں مصرہ بیگم بیوہ جمال لدین شیخ ، بشیر احمد ولد عبداللہ شیخ ، محمد اقبال ولد جمال الدین شیخ جبکہ ترگام میں محمد عبداللہ ولد عبدالرزاق گونز ٹاپ ترگام ، قادر ولد غفار پاچھو ، عبداالہ ولد حبیب اللہ پاچھو اوڈہالہ ، غلام قادر ولد اسداللہ ڑند ، عبالغنی ولد محمدو ڑوند ، عبدالرحمان ولد عزیز ڑوند ،
مشتاق احمد ولد محمد سلطان ڑوند ، عبدالرشید ولد سبحان ڑوند ساکنہ کملہ ترگام تحصیل کھڑی کے رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ڈپٹی کمشنر رام بن شوکت اعجاز بٹ نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ مہو منگت اور گول کے علاقوں سے تین درجن سے زائید رہائشی مکانوں کو خالی کرایا گیا ہے جبکہ برفانی تودوں کی وجہ سے کئی درجن مکانوں کو نقصانات پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔