وقف ترمیمی بل 2024: جے پی سی کی مدت میں بجٹ اجلاس تک توسیع

,

   

اپوزیشن ارکان کے مطالبہ پر فیصلہ ‘ہنگامہ کے بیچ پارلیمنٹ میں قرارداد منظور

نئی دہلی :وقف (ترمیمی) بل 2024 کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی مدت کار میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لوک سبھا میں ہنگانہ کے درمیان آج ایک بڑی پیش رفت تب ہوئی جب ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی مدت کار بڑھانے سے متعلق قرارداد پیش کی گئی، اور پھر ہنگامہ کے درمیان اسے منظوری بھی مل گئی۔جے پی سی اب اپنی رپورٹ رواں سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتہ کے آخری دن (29 نومبر) کی جگہ بجٹ اجلاس 2025 کے آخری دن پیش کرے گی۔کمیٹی کی چہارشنبہ کو ہوئی میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا اور اب پارلیمنٹ میں اس سے متعلق قرارداد پیش کیا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ جے پی سی کو اس ہفتہ کے آخر تک لوک سبھا میں رپورٹ پیش کرنی تھی۔ لیکن جے پی سی میں شامل اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے کمیٹی کی مدت کار میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ جلدبازی میں کوئی غلط رپورٹ جمع نہیں ہونی چاہیے۔ اب کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا ہے کہ سبھی اراکین اس بات پر متفق ہیں کہ جے پی سی کی مدت کار میں اضافہ ہونا چاہیے۔ اس سے قبل جگدمبیکا پال نے کہا تھا کہ کمیٹی کی رپورٹ تقریباً تیار ہے او راسے وقت پر ایوان کو بھیجا جائے گا۔ حالانکہ اپوزیشن نے لگاتار اس پر اعتراض کیا۔ اپوزیشن لیڈران نے اس معاملے میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے گزشتہ دنوں ملاقات بھی کی تھی۔27 نومبر کوجب جے پی سی کی میٹنگ ہوئی تو اپوزیشن اراکین نے کمیٹی کی مدت کار بڑھائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ اپوزیشن اراکین میٹنگ کو درمیان میں ہی چھوڑ کر ہال سے باہر نکل گئے۔ ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے کہا کہ کمیٹی کا بیشتر وقت برسراقتدار طبقہ سے جڑے لوگوں سے ہی بات چیت میں لگایا گیا اور جن ریاستوں میں سب سے زیادہ وقف املاک ہیں انھیں مدعو نہیں کیا گیا۔ اس کے بعد جے پی سی کی میٹنگ پارلیمنٹ ہاؤس کے انیکسی میں بھی ہوئی۔ میٹنگ کے بعد اراکین پارلیمنٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ کمیٹی کی مدت کار بڑھائے جانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔اس سے قبل جب کمیٹی کے اپوزیشن اراکین نے میٹنگ سے واک آؤٹ کیا تو انھوں نے چیئرمین جگدمبیکا پال پر سخت تنقید کی تھی۔ اپوزیشن اراکین چیئرمین کے اس بیان سے ناراض تھے کہ کمیٹی کا مسودہ رپورٹ تیار ہے۔ بہرحال جے پی سی تشکیل دینے والی لوک سبھا نے جمعرات کیلئے تیار اپنے کاموں کی فہرست میں بجٹ اجلاس 2025 کے آخری دن تک رپورٹ پیش کرنے وقت بڑھانے کی قرارداد کو فہرست بند کیا تھا۔