ریاست میں فرقہ وارانہ تشد کاجواب دینے کا انہو ں نے اعلان کیاہے
ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات رونما ہونے کے کچھ دنوں بعد ریاست میں امن کی بحالی کا کسان تنظیموں اورکھاپ پنچایت نے فیصلہ کیاہے۔ ہسار کے باس گاؤں میں تقریبا 2000کسان جو ہندو‘ مسلم اور سکھ کمیونٹیوں سے وابستہ ہیں کسان پنچایت میں اکٹھا ہوئے تھے۔
ریاست میں فرقہ وارانہ تشد کاجواب دینے کا انہو ں نے اعلان کیاہے۔ کسی بھی قسم کی طبقہ واری اورفرقہ واری تشدد میں شامل نہیں ہونے کا عہد کرتے ہوئے انہوں نے سوشیل میڈیا پر نفرت انگیز ویڈیوز کو پوسٹ کرتے ہوئے نفرت بھڑکانے والو ں کے خلاف کاروائی کی مانگ کی ہے۔
تقریب کے دوران کسان لیڈر سریش کوتھ نے کہاکہ ”یہاں مسلمان کھڑے ہیں کوئی ہاتھ لگاکر دیکھا دو‘ سارے کھاپ پنچایت ذمہ دار ہے“۔
یہ تقریب زیادہ اہمیت کی حامل ہے کیونکہ چند گاؤں میں پنچایتوں نے مبینہ طور پر اقلیتی برداریوں کے افراد کے اپنے گاؤں میں داخلے کے خلاف فیصلہ کیاہے۔