ٹریپل آئی ٹی باسرا ہاسٹل میں پانی اور برقی منقطع

   

انٹرنیٹ بھی بند کرنے پر غور ، حکومت ، طلبہ کے دباؤ کے آگے جھکنے کے لیے تیار نہیں
حیدرآباد۔16۔جون(سیاست نیوز) آئی آئی آئی ٹی باسرا میں طلبہ کے احتجاج سے نمٹنے اور ان کے مطالبات کی یکسوئی کے بجائے ریاستی حکومت کی جانب سے ہاسٹلس کی پانی و برقی سربراہی کو منقطع کردیئے جانے پر طلبہ نے شدید برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے ریاستی وزیر تعلیم مسز سبیتا اندرا ریڈی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزیر تعلیم آئی آئی آئی ٹی باسرا میں تعلیم حاصل کر رہے طلبہ کے مسائل کو معمولی مسائل قرار دیتے ہوئے ان سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ طلبہ اپنے جائز مطالبات کی یکسوئی کے احتجاج کر رہے ہیں ۔ طلبہ نے گذشتہ یوم مستقل وائس چانسلر کے تقرر کے علاوہ دیگر مطالبات کے ساتھ احتجاج کا آغاز کیا تھا جس پر وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے ٹوئیٹر پر کہا تھا کہ باسرا ٹریپل آئی ٹی کے مسائل اور احتجاج سے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو واقف کروایا جا رہاہے ۔ وزیر تعلیم نے طلبہ کے مسائل کو معمولی قرار دیتے ہوئے اسے جلد حل کرلئے جانے کا تیقن دیا جس پر طلبہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں غیر معیاری پانی اور غذاء فراہم کی جار ہی ہے اور اس سنگین مسئلہ پر متعدد مرتبہ نمائندگی کے باوجود وزیر تعلیم اور محکمہ تعلیم کی جانب سے ان کے مطالبات کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ گذشتہ تین یوم سے جاری اس احتجاج میں آج اس وقت طلبہ نے شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا جب حکام نے ہاسٹلس کی برقی و پانی کی سربراہی منقطع کردی۔ اس سلسلہ میں محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کا کہناہے کہ حکومت نے طلبہ کے دباؤ کے آگے نہ جھکنے کا فیصلہ کیا ہے اور اگر دباؤ اور احتجاج کے ذریعہ حکومت کو جھکانے کی کوشش کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں سخت کاروائی کی جائے گی۔ محکمہ تعلیم کے حکام کے اس طرز عمل پر بھی طلبہ میں شدید برہمی پائی جانے لگی ہے ۔ ذرائع کے مطابق حکام نے باسرا ٹریپل آئی ٹی کے احتجاج کو ختم نہ کئے جانے کی صورت میں علاقہ میں موبائیل اور انٹرنیٹ سہولتوں کو بھی منقطع کرنے پر غور کرنا شروع کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر طلبہ کی جانب سے احتجاج جاری رکھا جاتا ہے تو اسے ختم کروانے کے لئے ہلکی طاقت کے استعمال کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ حکومت کے رویہ اور طلبہ کے مسائل پربھارتیہ جنتا پارٹی رکن پارلیمنٹ عادل آباد مسٹر سوئم باب راؤ نے گورنر تلنگانہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ طلبہ کے احتجاج کے معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر راحت پہنچانے کے اقدامات کو یقینی بنائیں۔م