ٹی آر ایس کے ’آپریشن آکرش‘ کے خلاف جدوجہد کا اعلان

,

   

کانتاراؤ اوراے سکو کو اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے الیکشن کمیشن سے نمائندگی کا فیصلہ : اتم کمار ریڈی

حیدرآباد۔ 3؍ مارچ ( سیاست نیوز) کانگریس نے ارکان اسمبلی کے انحراف سے متعلق ٹی آر ایس کے آپریشن آکرش کے خلاف جدوجہد کا اعلان کیا ہے ۔ منحرف دونوں ارکان اسمبلی کے حلقہ جات میں 5؍ مارچ کو احتجاج اور دھرنا منظم کر نے کا فیصلہ کیاگیا ۔ دونوں ارکان کے علامتی مجسمے نذرآتش کئے جائیں گے ۔ پارٹی نے کانتاراؤ اور اے سکو کو اسمبلی رکنیت سے نااہل قرار دینے کل پیر کو اسپیکر اسمبلی پوچارام سرینواس ریڈی سے نمائندگی اور الیکشن کمیشن کو مکتوب روانہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ کونسل انتخابات میں دونوں کو رائے دہی میں حصہ لینے سے روکا جائے ۔ ارکان کے انحراف کا جائزہ لینے اور دیگر ارکان کو متحد رکھنے کانگریس مقننہ پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار یڈی ‘ سی ایل پی قائد بھٹی وکرمارکا کے بشمول 15 ارکان اسمبلی نے شرکت کی ۔ اجلاس میں چیف منسٹر کی جانب سے انحراف کی حوصلہ افزائی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ۔ ارکان اسمبلی و کونسل نے اجلاس کے بعد اسمبلی کے احاطہ میں واقع مجسمہ گاندھی کے روبرو احتجاج منظم کیا ۔ منحرف ارکان کے خلاف اور جمہوریت بچاو کے نعرے لگائے گئے ۔ ارکان سیاہ بیاچس لگائے ہوئے تھے ۔ دھرنا کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے 5 ؍ مارچ کو آصف آباد اور پناپا کا اسمبلی حلقوں میں احتجاج کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے نشان پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد ٹی آر ایس میں شمولیت کا اعلان انحراف قانون کے تحت آتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اسمبلی کے نتائج میں کئی شبہات کے باوجود کانگریس نے عوامی فیصلہ کو قبول کیا ۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے متفقہ انتخاب کو یقینی بنانے کانگریس نے مکمل تعاون کرکے تعمیری اپوزیشن کا رول ادا کیا ۔ کونسل کے انتخابات سے عین قبل چیف منسٹر نے 2 کانگریس ارکان کو بھاری رقم کے عوض خرید لیا جو کہ جمہوریت کی توہین اور قتل کے مترادف ہے ۔ اتم کمار نے کہا کہ درکارتعداد نہ ہونے کے باوجود ٹی آر ایس پانچ امیدوار کھڑا کئے جبکہ کانگریس اور تلگودیشم کے پاس 21 ارکان ہیں ۔ غیر جمہوری طریقے سے تمام نشستوں پر کامیابی کے لئے ارکان کو خریدا گیا ۔ عوامی فیصلہ کرنا توہین کے خلاف دونوں منحرف ارکان کے حلقوں میں احتجاج منظم کیا جائیگا ۔ آر کاتناراؤ اور اے سکو کو رکنیت سے نااہل قرار دینے اسپیکر سے پیر کو نمائندگی کی جائے گی ۔ بھٹی وکرامارکا نے بھی چیف منسٹر پر تنقید کی اور کہاکہ انحراف کے مسئلہ پر ریاست بھر میں مباحث ہونے چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ منحرف ارکان نے قبائلی عوام کو دھوکہ دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 5 مارچ کو تمام دو اسمبلی حلقہ جات میں احتجاج منظم کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہاکہ 6؍ مارچ کو آصف آباد اورپناپا کے تمام منڈلوں میں احتجاج منظم کیا جائیگا ۔ 8 مارچ کو تمام ارکان اسمبلی کے ساتھ احتجاجی دھرنا ہوگا ۔ کونسل میں فلور لیڈر محمد علی شبیر نے کے سی آر پر گھٹیا سیاست کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر قابل بھروسہ نہیں ہیں ۔ موقعہ پرستی اور ہر بات میں جھوٹ ان کا شیوہ ہے ۔ انہوں نے منحرف ارکان کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ۔ محمد علی شبیرنے کہا کہ قائد اپوزیشن کے عہدہ ہٹانے کے لئے کانگریس ارکان کونسل کو خریدا گیا ۔ سی ایل پی اجلاس میں جن 15 ارکان نے شرکت کی ان میں اتم کمار ریڈی ‘ بھٹی وکرامار کا ‘ سریندربابو ‘سیتکا ‘ جی وینکٹ رمنا ریڈی ‘ سدھیر ریڈی ‘ گوپال ریڈی ‘سی لنگیا ۔ سبیتاندراریڈی ‘ جگاریڈی ‘ ہرش وردھن ریڈی ‘ سریندر ‘ پی ویریا ‘ ہری پریہ نائیک اور وی وینکٹیشورراؤ شامل ہیں ۔ اوپندرریڈی اور روہیت ریڈی غیر حاضر رہے ۔