پاکستان میں کوئی منظم دہشت گرد گروپ نہیں

   

ہندوستان خود ہی جج ، جیوری اور سزا دینے والا بننے کوشاں ، پاکستانی قاصد کا خطاب
واشنگٹن ۔ 5مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے پلوامہ دہشت گرد حملہ کے بعد پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے از خود جج ، جیوری اور سزا دینے والے کے طور پر کام کرنے کی کوشش کی ، پاکستان کے قاصد برائے امریکہ نے یہ بات کہی اور دعویٰ کیا کہ اُن کے ملک میں کوئی بھی منظم دہشت گرد گروپ موجود نہیں ہے ۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اُس وقت بڑھ گئی جب 14فبروری کو کشمیر کے ضلع پلوامہ میں پاکستان نشین جیش محمد کے خودکش بمبار نے 40سنٹرل ریزرو پولیس فورس پرسونل کو ہلاک کرتے ہوئے ملک گیر اشتعال پیدا کردیا ۔ اس حملہ کے بعد ہندوستانی فضائیہ نے دہشت گردی کے خلاف جوابی آپریشن چلاتے ہوئے 26فبروری کو پاکستان کے کافی اندرونی علاقہ بالاکوٹ میں واقع جیش محمد ٹریننگ کیمپ کو نشانہ بنایا ۔ اس کے اگلے روز پاکستان ایئرفورس نے ردعمل ظاہر کیا اور ایک مگ۔21 طیارہ کو گراتے ہوئے اس کے پائیلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو پکڑ لیا ۔پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے دعویٰ کیا کہ یہ صاف ظاہر ہے کہ ہندوستان خود ہی جج اور جیوری بن گیا ۔ اس نے اپنی جارحیت بتاتے ہوئے پاکستان کے اندرون نام نہاد دہشت گرد کیمپ کو نشانہ بناتے ہوئے 300عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کے مضحکہ خیز دعوے کئے ۔ آپ جانتے ہیں کہ ان دعویٰ کو غیرجانبدار مبصرین کے ساتھ ساتھ خود ہندوستان کے اندرون کئی عناصر نے مسترد کردیا ہے ۔ اسد خان کے ریمارکس اس پس منظر میں ہیں کہ امریکہ اور دیگر بڑی طاقتوں نے اسلام آباد پر دباؤ ڈالا کہ اپنی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروپوں پر کنٹرول حاصل کریں ۔ ہند و پاک کے درمیان جاری کشیدگی پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نئے پاکستانی سفیر برائے امریکہ نے واشنگٹن کے سامعین کو بتایا کہ نیوکلیئر اسلحہ سے لیس دو پڑوسی کم از کم موجودہ طور پر جنگ کے محاذ سے واپس لوٹ آئے ہیں ۔ میرے خیال میں صورتحال معمول پر نہیں لیکن فی الحال جنگ کے آثار بھی نہیں ہیں ۔کانگریس کے فنڈ سے کام کرنے والے یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے روبرو اظہارخیال کرتے ہوئے اسد خان نے الزام عائدکیا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا لیکن جمعہ کو محروس پائیلٹ ابھینندن کو پاکستان سے رہا کر کے ہندوستان کے حوالے کرنے پر صورتحال میں تبدیلی آئی ۔

کم جونگ نام قتل کیس میں ویتنامی ملزم کابیان
کوالالمپور ۔5مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک ویتنامی خاتون جس پر شمالی کوریا کے لیڈر کے سوتیلے بھائی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے ، وہ پہلی مرتبہ آئندہ ہفتے عدالت میں حلفیہ بیان دے گی ۔یہ کیس طویل عرصہ سے جاری ہے ۔ ملزمہ کے وکیل نے آج کہا کہ کم جونگ نام کو فبروری 2017ء میں کوالالمپور ایئرپورٹ میں قتل کیا گیا تھا ۔ اس مقدمہ کی سماعت پیر کو دوبارہ شروع ہوگی ۔