چیف منسٹر یدی یورپا پر سی بی آئی ہاتھ نہیں ڈالے گا ؟

,

   

کرپشن کے خلاف مخصوص اشخاص مودی حکومت کا نشانہ

نئی دہلی ۔ /22 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کرپشن کے خلاف سی بی آئی ، ا ی ڈی کی کارروائی بلاشبہ اچھی بات ہے لیکن جب حکومت اس بہانے مخصوص اشخاص کو نشانہ بنائے تو کئی سوال اٹھتے ہیں ۔ کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کو آئی این ایکس میڈیا کیس میں کرپشن کے الزامات پر ہی گرفتار کرکے چار روز کیلئے سی بی آئی کی جانب سے تحویل میں رکھ کر پوچھ تاچھ کی اجازت دی جاچکی ہے ۔ اس کیس کا نتیجہ جو بھی ہو ، سچائی سامنے آجائے گی لیکن اُن دیگر کئی سیاستدانوں کے تعلق سے کیا کہیں گے جن پر چدمبرم سے کہیں زیادہ سنگین الزامات عائد ہیں ۔ چیف منسٹر کرناٹک بی ایس یدی یورپا کی مثال لیجئے جو اپنی ریاست میں کرپشن کی شناخت بن جانے کے باوجود اعلیٰ منصب پر پھر ایک بار فائز ہوچکے ہیں ۔ کیا یہ صرف اس لئے ہے کہ ان کا تعلق بی جے پی سے ہے جو مرکز میں برسراقتدار ہے ۔ شائد اسی لئے سی بی آئی اور ای ڈی ان پر ہاتھ نہیں ڈالیں گے ۔ اسی طرح اسی طرح بیلاری ریڈی برادران ہیں ۔ 2018 ء میں کرناٹک انتخابات سے قبل سی بی آئی نے تیزی سے 16,500 کروڑ روپئے مالیتی مائننگ اسکام کی تحقیقات مکمل کرلی جو بیلاری کے ریڈی برادران کے خلاف ہوئی ۔ تاہم مودی حکومت نے ریڈی برادران کو یونہی چھوڑدیاکیونکہ بی جے پی کو مبینہ طور پر ان سے کچھ مدد درکار تھی ۔ ہیمانتا بسوا شرما (آسام) ، شیوراج سنگھ چوہان (مدھیہ پردیش) ، مکل رائے (مغربی بنگال) ، رمیش پوکھریال (اتراکھنڈ) اور نارائن رانے (مہاراشٹرا) ….. یہ تمام قائدین بھی مختلف نوعیت کے مقدمات اور الزامات سے دوچار ہیں لیکن سی بی آئی اور ای ڈی کو ان کے خلاف کارروائی کا خیال نہیں آرہا ہے ۔ کیا اس کی وجہ بھی ان کی بی جے پی سے وابستگی ہے ؟اگر ایسا ہے تو تشویش کی بات ہے ۔