سماجوادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو کا دعوی ۔ بی جے پی حکومتوں پر ناکامی کا الزام
لکھنو : سماجوادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو نے آج دعوی کیا کہ چیف منسٹر اترپردیش کی قیامگاہ کے نیچے بھی ایک شیولنگ ہے اور اس قیامگاہ کو بھی کھودا جانا چاہئے ۔ لکھنو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لکھنو میں چیف منسٹر کی قیامگاہ کے نیچے بھی ایک شیو لنگ ہے ۔ اس کو بھی کھودا جانا چاہئے ۔ اکھیلیش یادو نے یہ ریمارک ایسے وقت میں کیا ہے جب اترپردیش میں محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے مساجد کی کھدوائی کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ اترپردیش کے کئی مقامات پر مساجد کو نشانہ بناتے ہوئے کھدوائی کی جا رہی ہے اور اس پر سیاسی ہنگامہ آرائی ہو رہی ہے ۔ سپریم کورٹ نے تاہم ایسی کھدوائیوں کو روکنے پر زور دیا ہے ۔ اکھیلیش یادو نے بارہا بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اس طرح کے سرویز کا استحصال کرتے ہوئے عوام کو درپیش مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست میں زرعی بحران ہے اور بیروزگاری میں اضافہ ہوا ۔ بی جے پی ان سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہر جگہ کھدوائی سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ ملک میں عبادتگاہوں سے متعلق قانون موجود ہے جو ایسی کوششوں کی ممانعت کرتا ہے ۔ اکھیلیش نے کہا کہ بی جے پی مرکز میں 10 اور یو پی میں سات برسوں سے اقتدار پر ہے ۔ اس کے باوجود ملک بھر میں اور خاص طور پر اترپردیش میں بیروزگاری کی شرح بڑھ گئی ہے ۔