اقوام متحدہ،7جون (سیاست ڈاٹ کام) عالمی صحت تنظیم(ڈبلیوایچ او)نے پہلے غذائی تحفظ کے عالمی دن کی شروعات سے پہلے غیر محفوظ اور ملاوٹی کھانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس کی وجہ سے دنیا میں ہر سال چار لاکھ 20ہزار لوگوں کی موت ہوجاتی ہے ۔غیر محفوظ کھانے سے مرنے والوں کے اعدادو شمار میں سب سے زیادہ پانچ سال سے کم عمر کے بچے شامل ہیں جن کی تعداد ایک لاکھ 25ہزار ہے ۔رپورٹ کے مطابق 40فیصد بچوں کے کھانے میں پیدا ہوئی بیماری کی وجہ سے موت ہوتی ہے ۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈراس ایڈنوم گھیبریئسس نے کہا،‘‘ملاوٹی اور گندے کھانے سے ہونے والی اموات کو روکا جاسکتا ہے ۔حکومتوں،مصنوعات اور صارفین کو غیرمحفوظ کھانے کے برے پہلوؤں کے بارے میں محتاط کرنے کے لئے غذائی تحفظ کاعالمی دن ایک خاص موقع ہے ۔’’ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق گندے کھانے کی اہم وجہ بیکٹیریا،وائرس ،پیراسائٹ یا کیمیائی مواد ہے جس کی وجہ سے ہر سال دنیا میں 60کروڑ لوگ بیمار پڑ جاتے ہیں۔کئی بہت کم اور درمیانی آمدنی والی معیشتوں میں غیر محفوظ کھانے کی وجہ سے ملازم بیماری،معذوری اور بے وقت موت کے شکار ہوجاتے ہیں۔
