کئی روسیوں کا مانا ہے کہ امریکہ نے وہان کرونا وائریس کو تیار کیاہے‘ اور اس کی وجہہ آپ کوحیرا ن کرسکتی ہے

,

   

متعد د روسیوں سائنس دانوں کا یہ ماننا ہے کہ امریکہ نے وہان کرونا وائرس کو تشکیل دی ہے تاکہ چین پر علاج کے لئے پیسے کا خرچ ڈال کر اس کو سبوتاج کیاجاسکے

کئی روسی جس میں سائنس داں او رسیاسی قائدین شامل ہیں ان کا یہ ماننا ہے کہ امریکہ نے چین کے خلاف کرونا وائرس کوہتھیار بنایاہے۔ روسی سائنس داں اور سیاسی قائداسبات کادعوی کررہے ہیں کہ امریکہ نے کرونا وائرس تیار کیا ہے۔

ان کا یہ ماننا ہے کہ مذکورہ بیماری کے ہتھیار کو یہ سونچ کر تیار کیاگیاہے کہ چین سے امریکہ کی ادوایات کی کمپنیوں کو بڑے پیمانے پر فائدہ ہوگا۔

روس نے وہان کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر چین سے وابستہ اپنی سرحدوں کو بند کردیاہے۔ وہان کرونا وائرس پربڑے پیمانے کی بحث او رمباحثہ کے بعد اس بحث میں نئی آوازیں شامل ہوگئی ہیں۔

روسی میڈیا کی رائے ہے کہ یہ وباء جس کو صوبائی سطح پر این سی او وی 2019کے نام سے جانا جاتا ہے‘ ہوسکتا ہے کہ چین کو سبوتاج کرنے کیلئے امریکہ نے تیار کیاہے۔

مذکورہ دعوی روس کے مرکز ی دھارے کے میڈیا میں زیادہ تر اوقات میں رہے ہیں اور ممکن ہے کہ یہ علاقے میں امریکہ کو بدنام کرنے کی کرنے کی ولاد میر پوٹن کی کوششوں کاحصہ بھی ہوسکتا ہے۔

ایسے وقت میں یہ دعوی پیش کئے جارہے ہیں جب 8000سے زائد لوگ اس سے متاثر ہیں اور170سے زائد اموات ہوگئی ہیں۔ روس نے چین کے ساتھ جڑی اپنی سرحدوں کو وائرس کے خطرات کے جواب میں بند کردیاہے۔

حالیہ دنوں میں امریکہ او رچین کے درمیان میں بڑھتی کشیدگی سے ہر کوئی واقف ہے اور یہ تصادم خود کو سوپرپاؤر ثابتی کرنے اور روایتی دشمنی کو برقرار رکھنے کی جدوجہد کا حصہ ہے۔

اس تصادم کی حدصنعتی جنگ سے لے کر ساوتھ چینی سمندر اور 5جی انٹرنٹ تک ہے۔

اقوام متحدہ کمیشن کے بائیولوجیکل اور کیمیکل ہتھیاروں پر سابق رکن اگور نیکولین نے دعوی کیاہے کہ انہو نے اپنے چینی ساتھیوں سے جب بات تو انہو ں نے بتایاکہ یہ وائرس انسانی تخلیق کاحصہ ہے۔

روسی نے 31جنوری کی رات سے اپنی سرحدیں بند کردی ہیں۔ اب تک روس میں کرونا وائرس کا کوئی واقعہ درج نہیں ہوا ہے