نندی گاؤں میں پرندے کا مشاہدہ ، تلنگانہ کے لیے خوش آئند ، عہدیداروں کا ادعا
حیدرآباد۔ تلنگانہ میں نادر پرندے دیکھے جانے لگے ہیں ! چیل کی نایاب نسل کا پرندہ جو کہ ہوا میں شکار کرتا ہے وہ کاغذ نگر کے جنگلاتی حدود میں دیکھا گیا ہے جسے محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کی جانب سے خوش آئند قرار دیا جا رہاہے کیونکہ عام طور پر یہ پرندے گھنے جنگلاتی علاقو ںمیں نظر آتے ہیں اور ان کا بسیرا بھی ان جنگلات میں ہی ہوا کرتا ہے لیکن گذشتہ دنوں کاغذنگر کے جنگلاتی حدود میں واقع نندی گاؤں میں چیل کی نایاب نسل کے پرندے کو دیکھا گیا ہے اور پرندوں کی نایاب نسل کی کھوج کرنے والوں کی جانب سے اس کی تصویریں بھی لی گئی ہیں ۔محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے بتایا کہ عام طو ر پر ریاست آندھرا پردیش کے جنگلاتی علاقہ نلا ملا میں یہ پرندہ دیکھا جاتا تھا لیکن گذشتہ دنوں کے دوران ریاست تلنگانہ میں اس پرندہ کو دیکھے جانے کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ تلنگانہ کے جنگلاتی علاقہ بھی اب گھنے ہونے لگے ہیں اور ان جنگلاتی علاقوں میں نایاب پرندے دوبارہ اپنا بسیرا کرنے لگے ہیں۔ جن مقامات پر گھنے جنگل نہیںہوتے یا جنگل ختم ہونے لگتے ہیں تو یہ پرندے ان مقامات سے ہجرت کرجاتے ہیں اور گھنے جنگلات میں اپنا بسیرا کرنے لگتے ہیں لیکن اب جبکہ ریاست تلنگانہ میں چیل کی نایاب نسل دیکھی جارہی ہے تو اس بات کا اندازہ کیا جا رہا ہے کہ آئندہ دنوں کے دوران مزید نایاب و نادر پرندوں کی آمد ہو سکتی ہے۔تلنگانہ میں چیل کی نایاب نسل جو کہ ہوا میں اپنا شکار کرتی ہے اور چھوٹے پرندوں کو شکار کرتے ہوئے اپنا پیٹ بھرتی ہے اس کے نظر آنے سے یہ بات واضح ہونے لگی ہے کہ اب دیگر نایاب و نادر نسل کے پرندے بھی تلنگانہ کے جنگلات کو اپنا بسیرا بنانے لگیں گے کیونکہ ان پرندوں کو محفوظ جگہ کے ساتھ ان کی گذر بسر کیلئے جنگلاتی خوراک بھی لازمی ہوتی ہے اور اس کیلئے ضروری ہے کہ انہیں وہ ماحول فراہم کیا جائے۔جنگلات میں بسنے والے یہ پرندے اور جنگلی جانور کسی کو کوئی گزند نہیں پہنچاتے بلکہ انہیں محفوظ مقام اور غذاء کے حصول پر وہ اپنی دنیا میں رہتے ہیں۔