بجرنگ دل کے 23سالہ جس کو کرناٹک کے ضلع شیوا موگا میں اتوار کے روز چاقو کے وار سے ہلاک کردیاگیا تھا‘ کی بہن نے تمام سے امن کی برقراری او راپنے بھائی کے لئے انصاف کی اپیل کی ہے۔
منگل کی رات کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے پریشان حال بہن نے کہاکہ ”ہند و ہونے میں میرے بھائی کاکوئی قصور نہیں تھا۔ ہندواو رہندوتوا کے چکر میں جاکر میرے بھائی کا یہ حال ہوا ہے۔
میں اپنے تمام بھائیوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتی ہوں‘ چاہے وہ مسلمان ہو یا ہندو ہوں‘ اپنے والدین کے اچھی اولاد بنیں او ران تمام چکرو ں میں نہ جائیں“۔ اتوار کی رات کو بجرنگ دل کے کارکن ہرشا کوچاقو کے وار سے ہلاک کردیا گیا۔
حالانکہ اس کو فوری اسپتال لے جایاگیاتھا مگر وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ہرشا کی ماں نے کہاکہ ان کابیٹا ملک کے لئے جان دیا ہے اور انصاف کا مطالبہ کیا۔فبروری20کے روز پیش آنے والے اس قتل میں اب تک 20کے قریب لوگوں کو گرفتارکرلیاگیاہے۔
اس قتل کے بعد شیوا موگا میں احتجاجی مظاہرے پیش ائے جو تشدد اورپتھر بازی اور گاڑیوں کو نذرآتش کرنے کے واقعات میں تبدیل ہوئے ہیں۔
اٹھارہ کی قریب گاڑیوں کاجلایاگیا اور کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا بھی استعمال کیاہے۔ قتل کے بعد تشدد اورفرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ نے پولیس کو منگل کے روزدفعہ 144کو نافذ کرنے کے لئے مجبور ہونا پڑا تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیاگیاہے۔