پڑوسی ریاست مہارشٹرا میں اپنے قدم جمانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے مذکورہ پارٹی موثر تیاری اور منصوبے کے بغیر انتخابات لڑنے کی خواہاں نہیں ہے۔
حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ میں برسراقتدار بھارتیہ راشٹریہ سمیتی (بی آر ایس) نے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں جے ڈی (ایس) کی حمایت کا فیصلہ کیاہے اور مئی 10کو ہونے والے انتخابات میں اپنے امیدوار نہیں کھڑا کریں گے کیونکہ ان کی دوست سیاسی پارٹی میدان میں ہے۔
مذکورہ بی آر ایس جو ماضی میں ٹی آر ایس تھی اور قومی سیاست میں اترنے کے لئے پچھلے سال اپنی پارٹی کانام تبدیل کیاتھا نے اس سے قبل کرناٹک اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرنے کااعلان کیاتھا۔
بی آر ایس کے ذرائع نے جمعہ کے روزبتایاکہ تاہم اس نے اسمبلی انتخابات میں اپنے امیدوار نہیں اتارنے کا فیصلہ کیاہے کیونکہ جے ڈی (ایس) اس کی دوست ہے اور انتخابات کے لئے میدان میں امیدواروں کو اتارنے کے لئے منصوبہ سازی میں وقت کی قلت ہے۔
کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے لئے امیدواروں کے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن جمعرات کے روز ختم ہوجائے گا۔پڑوسی ریاست مہارشٹرا میں اپنے قدم جمانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے مذکورہ پارٹی موثر تیاری اور منصوبے کے بغیر انتخابات لڑنے کی خواہاں نہیں ہے۔
بی آر ایس پارٹی کے سربراہ تلنگانہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے اب تک دو ریالیاں سے مہارشٹرا کے ناندیڑھ علاقے میں خطاب کیاہے اور 24اپریل کو چھتر ا پتی سمبھا جی نگر (اورنگ آباد) میں ان کے ایک عوامی جلسہ عا م سے خطاب طئے ہوا ہے۔
راؤ ممکن ہے کہ جے ڈی(ایس)امیدوارو ں کی حمایت میں اگر پارٹی کی طرف سے کوئی دعوت نامہ حاصل ہوتا ہے تو مہم میں شامل ہوں گے جس پر اب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی آر ایس پارٹی اس بات سے بھی تشویش میں ہے آیااس کی مہم سے کرناٹک میں مخالف بی جے پی ووٹوں کی تقسیم سے آیا بی جے پی کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ تاہم بی آر ایس سوائے تلنگانہ کے اب تک کسی اور ریاست میں ایک سنجیدہ امیدوار کے طو رپر پیش نہیں ہوئی ہے۔
اس نے 2022کے گجرات او ردیگر ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں بھی مقابلہ نہیں کیاہے۔