کرناٹک : مسجد کے باہر خاتون پر ہجومی حملہ، 6افراد گرفتار

   

داونگیرے : کرناٹک کے ضلع داونگیرے میں مسجد کے باہر ایک خاتون پر حملے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔اس حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ جس کے بعد پولس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چھ ملزمان کو گرفتار کر لیا۔پولس نے منگل کے روز میڈیا کو جاری کردہ بیان میں اس کی تصدیق کی۔ متاثرہ کا نام شبینہ بانو ہے جس کی عمر 38 سال ہے ۔متاثرہ خاتون کو 9اپریل کو چنناگیری تعلقہ کے تواریکیرے گاؤں میں جامع مسجد کے قریب لوہے کی پائپ اور ہتھوڑوں سے پیٹا گیا۔ وائرل فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اس پر مردوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا جبکہ وہاں موجود لوگ مداخلت کرنے میں ناکام رہے ۔ اس حملے کی ویڈیو 11 اپریل کو وائرل ہوئی تھی، جس سے بڑے پیمانے پر غم و غصہ پیدا ہوا۔اسی دن متاثرہ کی طرف سے درج کرائی گئی رپورٹ کی بنیاد پر، چنناگیری کی پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ چند گھنٹوں کے اندر، چھ ملزمان محمد نیاز، محمد غوث پیر، چاند بھاشا، عنایت اللہ، دستگیر اور رسول ٹی آر کو ضابطہ انصاف (بی این ایس) کے تحت اقدام قتل اور دیگر جرائم کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ حملہ مقتولہ کی رشتہ دار نسرین اور فیاض نامی شخص کے درمیان گھریلو جھگڑے کی وجہ سے ہوا تھا۔ اس کے شوہر نے اس کے گھر میں موجودگی پر اعتراض کیا اور مقامی مسجد کمیٹی کے سامنے مسئلہ اٹھایا تھا۔ اس کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے ، خاتون اور اس کے ساتھیوں کو مبینہ طور پر 09 اپریل کو مسجد میں بلایا گیا، جہاں جماعت کے سامنے اس پر حملہ کیا گیا۔پولیس نے کہا کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے ۔