کرناٹک میں تین نائب وزیراعلی‘ یدیوراپا کیمپ میں برہمی کی وجہہ بن رہی ہے

,

   

چیف منسٹر یدیوراپا کو 17وزراء کے محکموں کو قطعیت دینے کے لئے ایک ہفتہ کا وقت اور دو مرتبہ نئی دہلی کا دورہ کرنا پڑا

بنگلورو۔ مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پیر کے روز گوئند کاروجول‘ سی این اشوتھ نارائن اور لکشمن ساوادی کے ناموں کونائب وزیراعلی کے طور پر قطعیت دی ہے‘ یہ وہ اقدام ہے جس کی وجہہ سے کابینہ کے سینئر رفقاء میں برہمی پیدا ہوگئی ہے۔

چیف منسٹر یدیوراپا کو 17وزراء کے محکموں کو قطعیت دینے کے لئے ایک ہفتہ کا وقت اور دو مرتبہ نئی دہلی کا دورہ کرنا پڑا۔کارجول کوپبلک ورکس محکمہ جبکہ اشوتھ نارائن کو اعلی تعلیم اور سوادی کو محکمہ ٹرانسپورٹ دیاگیاہے۔

انتخاب اس بات کی طرف اشارہ کررہا ہے کہ طبقہ کی تال میل کو بی جے پی پراجکٹ کررہی ہے۔ کارجول ایس سی کمیونٹی سے ہے جبکہ اشوتھ نارائن وکالیگا اور سوادی لنگایت ہیں۔سینئر وزرا ء میں سابق چیف منسٹر جگدیش شیٹر کے حوالے چھوٹی او ردرمیان صنعت‘ سابق نائب وزیراعلی کے ایس ایشوراپا کو دیہی ترقی اور ایک سابق نائب وزیراعلی آر اشوک کو ریونیو کی ذمہ داری تفویض کی گئی۔

بسوراج بومائی نئی ہوم منسٹر‘ بی ای سری رامو لو نے وزیرصحت‘ ایس سریش کمار کو پرائمری او رسکنڈری تعلیم کا وزیر‘ جے سی مدھو سوامی کو قانون اور پارلیمانی امور کا منسٹر جبکہ سی ٹی روی کو وزیرسیاحت مقرر کیاگیاہے۔

کابینہ میں واحد خاتون منسٹر ششی کلا جولی ہیں جنھیں خواتین او رترقی اطفال کی ذمہ داری دی گئی ہے وہیں آزاد رکن اسمبلی ایچ ناگیشن کو آبکاری کا محکمہ حوالے کیاگیاہے۔

فہرست کافی تاخیر سے اور وزراء کے لئے مایوسی کے لمحے کے ساتھ ائی‘ یہاں تک کہ چیف منسٹر بی ایس یدیوراپا نے صبح میں کہاتھا کہ ”محکموں کے تعین کے ساتھ فہرست گورنر کے پاس بھیجی جائے گی اور پھر شام تک اس کی اجرائی عمل میں ائے گی“۔

تاہم شام چار بجے تک کابینہ اجلاس چلا مگر اس کو پورٹ فولیو کی کوئی سائن نہیں تھی۔ ابتداء میں ہفتہ کے روز پورٹ فولیو کااعلان کیاگیاتھا۔

سابق مرکزی وزیرارون جٹیلی کی موت کے بعد اس کو روک دیاگیاتھا۔

مگر پارٹی کے سینئر وزرا ء اس پر شکایت او رناراضگی بھی ہے مگر جب وہ یدیوراپا سے اس کے اظہار کی کوشش کرتے ہیں توانہیں سیدھا جواب ملتا ہے کہ فیصلہ نئی دہلی سے کیاگیاہے۔

سوادی کی کابینہ میں شمولیت پر کاٹی کو ناراضگی ہے۔ کیونکہ دونوں ہی بیلگاوی ضلع سے آتے ہیں۔ کانگریس پارٹی اپوزیشن لیڈر کے لئے منگل کے روز غلام نبی آزادکی بنگلور آمد کے بعد فیصلے کرے گی۔